افغانستان کی سلامتی پر قطر-امریکہ کے مابین تبادلۂ خیال، سینکڑوں افراد انخلا کے منتظر

بیان کے مطابق امریکی وزرا نے قطر کے امیر سے افغانستان میں امن کے عمل کی حمایت اور امریکی اور اتحادیوں کے شہریوں اور افغان شہریوں کے انخلا میں اہم کردار ادا کرنے پر قطر کے امیر کا شکریہ ادا کیا

طالبان کے قبضہ کے بعد افغانستان میں افرا تفری
طالبان کے قبضہ کے بعد افغانستان میں افرا تفری
user

یو این آئی

کابل: قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے یہاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ افغانستان پر طالبان کے قبضے سے پیدا ہونے والی صورت حال اور وہاں سیکورٹی کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی۔ یہ اطلاع امیر قطر کے دفتر سے جاری کی گئی ہے۔ دفتر نے ایک بیان میں کہا ’’انہوں نے افغانستان میں جاری پیش رفت اور ملکی سلامتی اور استحکام کو مستحکم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزراء نے قطر کے امیر سے افغانستان میں امن کے عمل کی حمایت اور امریکی اور اتحادیوں کے شہریوں اور افغان شہریوں کے انخلا میں اہم کردار ادا کرنے پر قطر کے امیر کا شکریہ ادا کیا۔ امریکی صدر نے قطر اور طالبان کے درمیان دوحہ میں امن مذاکرات اور خطے میں امن کو برقرار رکھنے میں قطر کے سفارتی کردار کے لیے بھی شکریہ ادا کیا۔


ادھر، برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ افغانستان سے اب بھی 312 افراد انخلا کے لیے منتظر ہیں، ان میں سے 192 لوگوں نے کالز کا جواب دیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایک بیان میں کہا کہ وہ طالبان پر زور دے رہے ہیں کہ انخلا کے خواہش مندوں کو محفوظ راستہ دیں اور انسانی حقوق کا خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں نے یقینی بنایا ہے کہ افغانستان میں لڑکیاں اسکول جائیں اور دہشت گرد حملے نہ ہوں۔ دوحہ سے ملنے والی خبروں میں بتایا گیاہے کہ قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ افغانستان پر طالبان کے قبضے سے پیدا ہونے والی صورت حال اور وہاں سیکورٹی کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔