پوتن نے فیس بک کے خلاف کی کارروائی، تو ’میٹا‘ نے بھی اشتہار پر لگا دی پابندی
روس نے فوری اثر سے ایک سنسرشپ کے تحت ملک میں فیس بک پر پابندی عائد کر دی، جواباً فیس بک کی اصل کمپنی میٹا نے روس میں سبھی اشتہارات پر روک لگا دی ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ سے الگ پوری دنیا میں بھی اس تعلق سے کچھ نہ کچھ ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اس بیچ روس نے فوری اثر سے ایک سنسرشپ کے تحت ملک میں فیس بک پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس قدم کے بعد فیس بک کی اصل کمپنی نے روس میں سبھی اشتہارات پر روک لگا دی۔ میٹا نے کہا کہ پابندی لگانے سے روس میں لوگوں کو فیس بک چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب کمپنی روس میں اشتہارات پر روک لگائے گی اور روس کے اشتہار دہندہ دنیا میں کہیں بھی اشتہار نہیں دے پائیں گے۔
میٹا نے کہا کہ روسی حکومت کے فیصلے سے لاکھوں شہری اشتہارات کے ذریعہ جانکاری حاصل کرنے سے محروم رہیں گے۔ میٹا نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم اپنی خدمات کو بحال کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘ روسی مواصلات ایجنسی روسکومناڈزور نے اکتوبر 2020 سے فیس بک کے ذریعہ روسی میڈیا اور اطلاعاتی وسائل کے ساتھ تفریق کے 26 معاملوں کا حوالہ دیتے ہوئے جمعہ کو فیس بک پر روک لگا دی۔
اس سے قبل جمعہ کو روسی قانون سازیہ نے ملک کے مسلح افواج کے بارے میں فرضی خبر پھیلانے کے خلاف ایک نیا بل پیش کیا ہے، جس میں 15 سال تک کی جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ بل کے آگے بڑھنے کے کچھ ہی وقت بعد بی بی سی نے اعلان کیا کہ وہ ملک کے اندر صحافتی اقدام کو بھی معطل کر دے گا۔
اس سے قبل جمعہ کو روسی قانون سازیہ نے ملک کے مسلح افواج کے بارے میں فرضی خبر پھیلانے کے خلاف ایک نیا بل پیش کیا ہے، جس میں 15 سال تک کی جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ بل کے آگے بڑھنے کے کچھ ہی وقت بعد بی بی سی نے اعلان کیا کہ وہ ملک کے اندر صحافتی اقدام کو بھی معطل کر دے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔