پنجاب: غیر قانونی کان کنی کو روکنے کے لئے ای ڈی کے قیام کی منظوری

ای ڈی کا سربراہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) رینک کا افسر ہوگا اور اس کا قیام محکمہ آبی وسائل کے کان کنی اور جیولوجی ونگ سے کیا جائے گا

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: پنجاب میں غیر قانونی کان کنی کو روکنے کے لئے انفارسمینٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے قیام کے لئے راستہ صاف ہو گیا ہے۔ ای ڈی کا سربراہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) رینک کا افسر ہوگا اور اس کا قیام محکمہ آبی وسائل کے کان کنی اور جیولوجی ونگ سے کیا جائے گا۔ اس کے ذریعہ غیر قانونی کان کنی کو قابو میں کرکے ہی ریاست کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

سرکاری ترجمان نے بتایا کہ ای.ڈی پنجاب کے بین ریاستی محاذوں اور ریاست میں چھوٹے معدنیات کی غیر قانونی نقل و حرکت کو روکنے کے لئے حکومت پنجاب قائدانہ کردار ادا کرے گی اور اس کوشش میں محکمہ کان کنی کے عہدیداروں کے تعاون سے بھی تعاون کیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں ، مائنز اینڈ منرلز (ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 1957 کے تحت غیر قانونی کان کنی کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

محکمہ آبی وسائل کے مائننگ ونگ کے ساتھ تعاون میں ، ای.ڈی اس سے یہ یقینی بنائے گا کہ ریت اور بجری کے تاجروں کو کان کنی کی پالیسی میں ظاہر کردہ فروخت کی قیمت سے زیادہ وصول نہیں کیا جائے گا۔


ای ڈی۔ کے سربراہ اہم ریاستی سطح پر ڈی آئی جی رینک افسران ہوں گے اور ہیڈ کوارٹر میں ان کی مدد کےلئے ایس پی سطح کے تین افسر ہوں گے۔ کان کنی کے سات بلاکس میں سے (جو تعداد سرکاری پالیسی کے مطابق کم یا زیادہ ہوسکتی ہے) میں ہر سربراہ کم از کم ڈی ایس پی سطح کا افسر ہوگا جس سے ضلعی سطح پر ، 21 انسپکٹر / سب انسپکٹر (3 فی ضلع) اور 175 ہیڈ کانسٹیبل / کانسٹیبل تعینات ہوں گے۔

موہالی، روپڑ، ہوشیار پور، پٹھان کوٹ، گرداس پور، امرتسر، لدھیانہ، نواں شہر، جالندھر، فیروز پور، سنگرور اور بٹھنڈا پر خصوصی توجہ دی جائے گی، تاکہ کان کنی کی سرگرمیاں موثر طریقے سے قانونی طور پر چلائی جا سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔