پنجاب: بی بی جاگیر کور پارٹی مخالف سرگرمیوں پر شرومنی اکالی دل سے معطل
شرومنی اکالی دل نے پارٹی کی سینئر لیڈر بی بی جاگیر کور کو معطل کر کے ان سے 48 گھنٹے کے اندر جواب دینے کے لئے کہا ہے۔ انہیں 48 گھنٹے کے اندر جواب نہ دینے پر سخت تادیبی کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے
چنڈی گڑھ: شرومنی اکالی دل نے پارٹی کی سینئر لیڈر جاگیر کور کو پارٹی سے معطل کرکے ان سے 48 گھنٹے کے اندر جواب دینے کے لئے کہا ہے۔ پارٹی نے انتباہ دیا ہے کہ اگر وہ 48 گھنٹے کے اندر جواب نہیں دیتی ہیں تو ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اس کا اعلان کرتے ہوئے اکالی دل کی ڈسپلنری کمیٹی کے صدر سکندر سنگھ ملوکا نے کہا کہ مسز کور کے لیے یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ وہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کے آئندہ انتخابات نہیں لڑیں گی۔ انہوں نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتی ہیں تو پارٹی ان کے خلاف کارروائی کرنے کی پابند ہے کیونکہ کوئی بھی پارٹی کے نظم و ضبط سے بالاتر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسز کور پچھلے کچھ مہینوں سے پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھیں اور اکالی دل مخالف طاقتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈروں ڈاکٹر دلجیت سنگھ چیما اور سرجیت سنگھ رکھڑا کے ساتھ حالیہ تین گھنٹے طویل ملاقات میں بی بی جاگیر کور کو مشورہ دینے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔ اس سے قبل پارٹی کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے بھی ان سے ملاقات کی تھی لیکن وہ ایس جی پی سی الیکشن لڑنے پر اٹل رہیں۔
ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پارٹی کو ایس جی پی سی ممبران سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ جاگیر کور ان پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ وہ شرومنی کمیٹی کے صدر کے امیدوار کے طور پر ان کی حمایت کریں۔
دریں اثنا، مسٹر ملوکا نے کہا کہ آج یہاں منعقد ڈسپلنری کمیٹی کے سینئر لیڈر جگمیت سنگھ برار کے شوکاز نوٹس کے جواب پر بھی غور کیا گیا اور اسے غیر تسلی بخش پایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں آگے بڑھنے سے پہلے ہم انہیں اپنے بیانات اور اقدامات کو واضح کرنے کا ایک اور موقع دیں گے۔ ,
اس موقع پر ڈسپلنری کمیٹی کے دیگر ارکان میں شرنجیت سنگھ ڈھلون، ورسا سنگھ والٹوہا، ڈاکٹر سکھویندر کمار اور منتار سنگھ برار بھی موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔