پنجاب کو پبلسٹی منسٹر کی نہیں وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے : شیرگل

پنجاب کا پیسہ سیاسی سیاحت کے لیے استعمال ہو رہا ہے، ایسے میں اب کئی محکموں کے ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر سراپا احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان جےویر شیرگل نے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان پر حملہ کرتے ہوئے ان پر دوسری ریاستوں میں پارٹی کی انتخابی مہم میں سرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

اتوار کو جاری ایک بیان میں مسٹر شیرگل نے چھتیس گڑھ کے رائے پور میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی انتخابی ریلی میں مسٹر بھگونت مان کی شرکت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ جب پنجاب کو سیلاب کی وجہ سے بھاری نقصان ہوا ہے اس وقت  بھگونت مان اپنے سپر باس اروند کیجریوال کو خوش کرنے کے لیے انتخابی ریاستوں میں سیاسی ریلیاں کرنے میں مصروف ہیں۔


بی جے پی کے لیڈر نے کہا کہ پنجاب کو وزیر اعلیٰ کی ضرورت ہے نہ کہ پبلسٹی منسٹرکی۔ انہوں نے کہا کہ بھگونت مان دوسری ریاستوں کا سفر کر کے پنجاب کے مفادات کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ان کا واحد ایجنڈا پارٹی سپریمو اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سیاسی خواہشات کو پورا کرنا ہے جو کہ نام نہاد جھوٹے پنجاب ماڈل کا دکھاوا کرکے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے مان کو انتخابی ریاستوں میں لے جاتے ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر کیجریوال ملک میں اے اے پی کو پھیلانے کے لئے بھگونت مان کا استعمال کر رہے ہیں۔ پنجاب کا پیسہ سیاسی سیاحت کے لیے استعمال ہو رہا ہے، ایسے میں اب کئی محکموں کے ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر سراپا احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی  بھگونت مان نے مسٹر کیجریوال کے ساتھ مشترکہ طور پر 5 مارچ کو رائے پور (چھتیس گڑھ)، 18 جون کو گنگا نگر (راجستھان)، یکم جولائی کو گوالیار (مدھیہ پردیش) اور 2 جولائی کو بلاس پور (چھتیس گڑھ) میں ریلیاں کیں۔ جب پنجاب کے 23 میں سے 19 اضلاع سیلاب کی زد میں تھے۔ بھگونت مان 17 جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے، جو اپنی ریاست کے لوگوں کی تکالیف سے واضح طور پر بے حس تھے اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ظاہر کرتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔