مسلم اکثریتی ’ملیر کوٹلہ‘ کو ضلع قرار دینے پر یوگی آدتیہ ناتھ کو اعتراض! کیپٹن نے دیا کرارا جواب

یوپی کے وزیر اعلیٰ نے پنجاب کے مسلم اکثریتی علاقہ ملیرکوٹلہ کو نیا ضلع بنانے پر امریندر حکومت پر حملہ بولا ہے، یوگی آدتیہ ناتھ نے اسے ’تقسیم کاری پالیسی‘ کا حصہ قرار دیا

امریندر سنگھ، تصویر یو این آئی
امریندر سنگھ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

چنڈی گڑھ: پنجاب کے مسلم اکثریتی علاقہ ملیر کوٹلہ کو نیا ضلع بنانے پر بی جے پی نے سیاست شروع کر دی ہے۔ یہاں تک کہ یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اس پر اعتراض ظاہر کیا ہے، جنہیں مذہب کی بنیاد پر شہروں کے نام تبدیل کرنے اور بڑے پیمانے پر حکومت کے زیر انتظام بڑے پیمانے پر مخصوص مذہب سے متعلق تقاریب منعقد کرنے کے لئے جانا جاتا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے ملیر کوٹلہ کو ضلع بنانے کے اقدام کو کانگریس حکومت کی تقسیم کاری کا حصہ قرار دیا۔ جس پر وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے جواب دینے میں تاخیر نہیں کی۔ امریندر سنگھ نے ٹوئٹ کر کے کہا، ’’یوگی آدتیہ ناتھ کا بیان بی جے پی کی تقسیم کاری کی پالیسیوں کے تحت پُر امن پنجاب میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ہے۔‘‘


اس کا جواب دیتے ہوئے کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا، ’’وہ (یوگی آدتیہ ناتھ) پنجاب کی فطرت اور ملیر کوٹلہ کی تاریخ کے حوالہ سے کیا جانتے ہیں، جس علاقہ کا سکھوں اور ان کے گرووں سے تعلق ہر پنجابی جانتا ہے! اور وہ ہندوستانی آئین کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں، جسے یوپی میں ان کی ہی حکومت ہر روز پیروں تلے کچل رہی ہے!‘‘

خیال رہے کہ امریندر سنگھ نے عید الفطر کے موقع پر جمعہ کے روز ملیر کوٹلہ کو پنجاب کا 23واں ضلع قرار دیا تھا۔ اسے سنگرور ضلع سے علیحدہ کر کے ضلع بنایا گیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے ہندی میں ٹوئٹ کر کے حکومت پنجاب کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’مت اور مذہب کی بنیاد پر کسی طرح کا امتیاز بھارت کے آئین کی بنیادی روح کے برخلاف ہے۔ اس وقت ملیر کوٹلہ (پنجاب) کا تشکیل دیا جانا کانگریس کی تقسیم کاری پالیسی عکاس ہے۔‘‘

قبل ازیں، عید کے موقع پر ملیر کوٹلہ کو ضلع بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کیپٹن امریندر سنگھ نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’عید الفطر کے مبارک موقع پر مجھے یہ اطلاع دینے میں خوشی ہو رہی ہے کہ میری حکومت نے ملیر کوٹلہ کو پنجاب کا نیا ضلع قرار دیا ہے۔ یہ 23 واں ضلع تاریخ کے نظریہ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ضلع انتظامی دفاتر کی تعمیر کے لئے معقول مقام کی تلاش کے احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔


ملیر کوٹلہ کو ضلع قرار دیتے ہوئے امریندر سنگھ نے کہا تھا، ’’مقامی لوگوں کا مدت طویل سے مطالبہ تھا کہ ملیر کوٹلہ کو ضلع قرار دیا جائے۔ اس سے انتظامی امور کے حوالہ سے درپیش مشکلات کا ازالہ ہوگا اور لوگوں کے مسائل برق رفتاری سے حل ہوں گے۔ دنیا بھر کا سکھ طبقہ ملیر کوٹلہ کے سابق نواب شیر محمد خان کا احترام کرتا ہے، جنہوں نے مغلوں کے ظلم و ستم اور گرو گووند سنگھ کے دو بیٹوں کو زندہ دیوار میں چنوا دینے کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 May 2021, 10:11 AM