پوجا شکن پانڈے فرار، 13 ہندو مہاسبھا کارکنان کے خلاف معاملہ درج
مہاتما گاندھی کے پتلے پر گولی چلانے والی ہندو مہاسبھا کی خود ساختہ قومی سکریٹری پوجا شکن کا وڈیو وائرل ہونے کے بعد 13 افراد کے خلاف معاملہ درج ہوگیا ہے، پولس نے 2 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس کو اظہار آزادی کہیں یا بے شرمی کی انتہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پر جب پورا ملک افسوس اور غم کا اظہار کرنے کی غرض سے دو منٹ کے لئے خاموشی کے ساتھ خراج عقیدت پیش کر رہا تھا، ٹھیک اسی وقت ہندو مہاسبھا کی خود ساختہ قومی سکریٹری نے اپنے چند حامیوں کے ساتھ علی گڑھ کے نورنگ آباد علاقہ میں اپنی رہائش گاہ پر بابائے قوم مہاتما گاندھی کا ایک پتلا بنایا اور ٹھیک 11 بجے اس پر پستول سے تین گولیاں سب نے باری باری سے داغیں اور پھر فلمی انداز میں اس پتلے سے خون بہتا نظر آیا۔ پوجا شکن پانڈے اور اس کے حامیوں نے ناتھورام گوڈسے کو سنت کہہ کر پکارتے ہوئے زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
ویسے تو پورے ملک میں پوجا اور اس کے ساتھیوں کے اس عمل کی سخت الفاظ میں تنقید کی جا رہی ہے اور اس متنازعہ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سیاسی حلقوں میں کافی غصہ نظر آیا۔ کانگریس، سماجوادی پارٹی و بی ایس پی کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے مظاہرہ کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف این ایس اے کے تحت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے سے سنسنی پھیل گئی، شام ہوتے ہوتے پولس افسران نے اس معاملہ پر میڈیا کو بتایا کہ جو لوگ اس جرم کے لئے قصوروار ہیں ان کے خلاف نامزد مقدمہ درج کرنے کے بعد کارروائی شروع کر دی گئی ہے، اسی سلسلے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جلد ہی دیگر مجرم بھی گرفتار کر لئے جائیں گے۔
سابق رکن پارلیمنٹ و کانگریس کے ضلع صدر چودھری وجندر سنگھ نے ہندو مہاسبھا کو دہشت گرد تنظیم بتاتے ہوئے کہا کہ ملک کے تیئں کون کتنا وفادار ہے، آر ایس ایس و اس کی حامی تنظیمیں گاندھی جی کو کس نظر سے دیکھتے ہیں یہ اس ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے، بھگوا لباس پہنے ایک عورت ہمارے بابائے قوم کے پتلے پر کس طرح گولیاں چلا کر گوڈسے کے حق میں نعرے بازی کر رہی ہے، یہ نہایت افسوسناک ہے، اس کے پیچھے جو لوگ ہیں ان سبھی کے خلاف سخت سے سخت کاروائی این ایس اے کے تحت عمل میں لائی جائے۔
سابق ممبر اسمبلی حاجی ضمیراللہ خان نے کہا کہ ہندو مہاسبھا ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور سماج میں خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ خون کے پیاسے ان لوگوں کی پیاس ابھی تک نہیں بجھی ہے، گاندھی جی کے 70 ویں یوم شہادت کے موقع پر بھی ان لوگوں نے جس طرح پتلے سے خون بہانے کا گھٹیا عمل کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندو مہاسبھا اور اس کی حامی تنظیمیں ملک میں خونریزی کے ذریعہ حکومت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے ہندو مہاسبھا سمیت تمام حامی تنظیموں پر پابندی عائد کرنے اور کھلے عام دہشت گردی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پھانسی کی سزا دیئے جانے کا مطالبہ حکومت سے کیا ہے۔
دوسری طرف بالی ووڈ کے معروف اداکار جاوید جعفری بھی مہاتما گاندھی کے پُتلے پر گولی چلائے جانے اور ’مہاتما ناتھو رام گوڈسے اَمر رہے‘ کا نعرہ لگائے جانے سے حیران ہیں۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’اتر پردیش کے علی گڑھ میں انھوں نے پہلے مہاتما گاندھی کے پُتلے پر گولیاں چلائیں اور پھر ’مہاتما ناتھو رام گوڈسے امر رہے‘ کے نعرے لگائے، پھر مٹھائی بانٹی۔‘‘ اس کے بعد ٹوئٹ کے آخر میں انھوں نے لکھا ہے ’نیا بھارت!‘ ظاہر ہے کہ جاوید جعفری ہندوستان کے ماحول میں ہو رہی تبدیلی کی طرف اشارہ کر رہے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ ملک میں کس طرح کی تبدیلی ہو رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔