چھٹ پر دہلی میں عام تعطیل کا اعلان، ایل جی کی تجویز پر وزیراعلی آتشی کی منظوری

دہلی میں سات نومبر کو چھٹ پوجا کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ آتشی کو ایک تجویز بھیجی تھی جسے انہوں نے منظور کر لیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی میں چھٹ پوجا کے لیے سات نومبر کو عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے وزیر اعلیٰ آتشی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے سات نومبر، چھٹ تہوارپر عام تعطیل کا اعلان کرنے کی درخواست کی تھی، جسے انہوں نے منظور کر لیا تھا۔ واضح رہےکہ اس سے قبل چھٹ پوجا کو دہلی حکومت کی ممنوعہ تعطیلات کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

ایل جی نے اپنے خط میں لکھا تھا، 'اگلے کچھ دنوں میں چھٹ پوجا آنے والی ہے۔ یہ عظیم تہوار چار دن تک منایا جاتا ہے۔ اس سال، چھٹ پوجا کے دوران، 7 نومبر کو  تعطیل کر دی جائے، جو پہلے ہی دہلی حکومت کی ممنوعہ تعطیلات کی فہرست میں شامل ہے۔ میں ریاستی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ 7 نومبر 2024 (جمعرات) کو پورے دن کی تعطیل کا اعلان کرے اور اس سلسلے میں ضروری فائل کو فوری طور پر آگے بھیجے۔


دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی نے ایک پوسٹ میں لکھا۔ چھٹ پوجا بہار کا ایک بڑا تہوار ہے، جو اب عالمی بن چکا ہے۔ لوک عقیدے کا یہ عظیم تہوار اب پورے ہندوستان کے ساتھ ساتھ بیرون ملک رہنے والے ہندوستانی بھی مناتے ہیں۔

چار روزہ چھٹ تہوار 5 نومبر سے شروع ہوگا اور 8 نومبر کی صبح ختم ہوگا۔ اس دوران دہلی کے چھٹ گھاٹوں پر خصوصی انتظامات کیے جائیں گے تاکہ عقیدت مندوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ چونکہ پوروانچل اور بہار کے لوگوں کے لیے چھٹ پوجا کو خاص اہمیت حاصل ہے، اس لیے تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں۔


یہ عظیم تہوار دریاؤں، تالابوں وغیرہ کے کناروں پر منایا جاتا ہے۔ چونکہ اگلے چند مہینوں میں دہلی میں انتخابات ہیں اور یہاں پوروانچلیوں اور بہار کے لوگوں  کی ایک بڑی آبادی آباد ہے۔ ان ووٹروں کی تعداد کے لحاظ سے چھٹ تہوار کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کرنے کا فیصلہ بہت اہم ہوگا۔ سیاسی جماعتیں اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گی۔ چھٹ پوجا سے پہلے جمنا ندی میں زہریلی جھاگ کو لے کر بی جے پی، عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔