کابل میں شعیہ ہزارہ برادری کے قتل عام کے خلاف دہلی میں احتجاج، درگاہ شاہ مرداں میں درجنوں افراد کا دھرنا

پناہ گزین کے طور پر دہلی میں مقیم امین اللہ نے کہا ’’ہم افغانستان میں شعیہ ہزارہ برادری کے قتل عام کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہماری حمایت کرے۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: افغانستان میں اقلیتی برادری ہزارہ کے قتل عام کے خلاف بدھ کے روز شیعہ طبقہ کے متعدد افراد نے دہلی میں احتجاج کیا۔ شعیہ ہزارہ برادری کے تقریباً ایک درجن سے زیادہ مردوں اور خواتین نے قومی راجدھانی کے جور باغ میں واقعہ درگاہ شاہ مرداں میں افغانستان میں اپنی برادری کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے لئے دھرنا دیا۔

پناہ گزین کے طور پر دہلی میں مقیم امین اللہ نے کہا ’’ہم افغانستان میں شعیہ ہزارہ برادری کے قتل عام کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہماری حمایت کرے۔‘‘ مظاہرین نے کہا کہ یہ برادری دنیا میں سب سے زیادہ ظلم و ستم کا شکار اقلیتی طبقہ ہے اور جب سے طالبان نے اقتدار پر قبضہ کیا ہے، حملوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ قبل ازیں، افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے کہا کہ کابل شہر کے مشری سرے پر ایک خودکش بم حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 53 تک پہنچ گئی ہے۔


قوام متحدہ مشن نے پیر کے روز ٹوئٹ کیا ’’کابل کے ہزارہ کوارٹر میں جمعہ کے روز ہونے والے بم دھماکہ کے سبب جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ وہاں 53 افراد کی جان چلی گئی ہے، جن میں کم از کم 46 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ 110 افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ خیال رہے کہ مشرقی کابل کے نزدیک جمعہ کے روز ایک تعلیمی مرکز پر بم دھماکہ کیا گیا، جہاں بڑی تعداد میں طلبا امتحان کی تیار کر رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔