بدلاپور معاملہ: اکشے شندے کی آخری رسومات کے دوران ہنگامہ، شمشان گھاٹ میں قبر کو بھر دیا گیا

ملزم اکشے شندے کی آخری رسومات کے دوران شدید ہنگامہ ہوا، خواتین نے قبر کی مخالفت کرتے ہوئے اسے بند کر دیا، جبکہ پولیس نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے شمشان گھاٹ کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا

<div class="paragraphs"><p>اکشے شندے / آئی اے این ایس</p></div>

اکشے شندے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک ہو چکے مہاراشٹر کے بدلاپور علاقے میں بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ملزم اکشے شندے کی آخری رسومات کے دوران شدید ہنگامہ ہوا۔ اتوار کے روز شمشان گھاٹ میں جب اس کو دفن کرنے کی کوشش کی گئی تو عوامی ناراضگی دیکھنے میں آئی۔ خواتین اور مقامی باشندوں نے شدید احتجاج کیا اور اس کی قبر کو مٹی ڈال کر بھر دیا۔

شمشان گھاٹ میں تدفین کے دوران پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے اور پورے علاقے کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔ خواتین کا اصرار تھا کہ اکشے شندے جیسے مجرم کی قبر ان کے علاقے میں نہیں کھودی جا سکتی اور انہوں نے قبر کے کھودنے کی شدید مخالفت کی۔


اکشے شندے کے اہل خانہ نے تدفین کے لیے عدالت سے اجازت لی تھی اور عدالت کے حکم کے مطابق اس کی تدفین کی گئی۔ اہل خانہ نے عدالت میں بیان دیا کہ اکشے کی خواہش تھی کہ اسے دفن کیا جائے۔ عدالت کی اجازت کے بعد پولیس کی نگرانی میں اکشے کی تدفین کی گئی، لیکن تدفین کے دوران مقامی لوگوں کی طرف سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔

یاد رہے کہ اکشے شندے پر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات تھے اور اس کے خلاف کئی مقدمات درج کیے گئے تھے۔ عوامی احتجاج کے بعد اسے پوکسو ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ان کی پولیس انکاؤنٹر میں موت ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔