یوپی پی سی ایس امیدواروں کا دیر شام تک احتجاج جاری رہا، موبائل فلیش جلا کر اتحاد کا مظاہرہ کیا

یوپی پی سی ایس کےآر او اور اے آر او امتحان کے ایک شفٹ میں  امتحان کا مطالبہ کرتے ہوئے امیدواروں کا مظاہرہ دیر شام تک جاری رہا۔ امیدوار اپنے مطالبات کو لے کر دہلی سے یوپی تک احتجاج کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب

user

قومی آواز بیورو

پریاگ راج میں دیر رات تکیو پی پی سی ایس امیدواروں کا احتجاج جاری رہا۔ امیدواروں نے غروب آفتاب کے بعد موبائل فلیش روشن کر کے اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ سوشل میڈیا پر امیدواروں کو بھرپور پذیرائی مل رہی ہے۔ اتر پردیش پبلک سروس کمیشن نے پی سی ایس پریلمس 2024 اور آر او/اے آر او پریلمس 2023 کے امتحانات دو دنوں میں دو شفٹوں میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امیدوار پہلے ہی اس فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں اور کل 11 نومبر کو دوبارہ دہلی سے یوپی تک کے امیدوار اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یوپی پی سی ایس کے گیٹ نمبر 2 پر غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کمیشن یہ فیصلہ واپس نہیں لے لیتا۔ کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف دارالحکومت دہلی اور پریاگ راج کے مکھرجی نگر علاقے میں طلبا احتجاج کر رہے ہیں۔


امیدواروں کا کہنا ہے کہ نارملائزیشن کا راج لانے سے کچھ امیدواروں کو فائدہ ہوگا اور کچھ کو نقصان ہوگا۔ طلباء کا موقف ہے کہ دو شفٹوں میں پیپر ہونے سے اچھے طلباء کو نقصان اٹھانا پڑے گا، یعنی دو شفٹوں میں پیپر ہونے کی وجہ سے ایک شفٹ میں آسان اور ایک شفٹ میں مشکل سوالات ہوں گے، جس کی وجہ سے اچھے طلبہ کےچھٹنےکا امکان ہوگا اور ساتھ ہی کرپشن بھی بڑھےگی۔

اس کے خلاف طلبہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پرچہ ایک شفٹ اور ایک دن میں کرایا جائے۔ دوسری جانب  کمیشن کا کہنا ہے کہ ان کے پاس مرکز دستیاب نہیں ہے کہ 6 لاکھ امیدواروں کے پرچے ایک ساتھ کرائے جا سکیں۔ طلبہ کا موقف ہے کہ اس سے پہلے کمیشن اس سے زیادہ طلبہ کے امتحانات کا انعقاد کرتا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔