این ڈی اے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مہاگٹھ بندھن کا آکروش مارچ

مرکز ی حکومت کے رویے کی وجہ سے ملک میں نفرت کا ماحول ہے اور معاشی بحران کی وجہ سے ملک کی حالت خستہ ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مرکز اور بہار کی قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) حکومت کی مبینہ عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت میں ریاست میں اپوزیشن مہا گٹھ بندھن اور بایاں محاذ نے مشترکہ طور سے پوری ریاست میں آکروش مارچ نکالا۔

دارا لحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان سے یہ مارچ نکالاگیا جو کلکٹریٹ تک گیا ۔ مارچ کی قیادت مہا گٹھ بندھن کی حلیف راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے قومی صدر اور سابق مرکزی وزیر اپندر کشواہا نے کی ۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی عوام مورچہ ( ایچ اے ایم ) کے قومی صدر ار بہار کے سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی ، کانگریس کے ریاستی صدر مدن مو ہن جھا ، ویکاس شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی ) کے قومی صدر مکیش سہنی ، راشٹریہ جنتاد ل( آرجے ڈی ) کے سینئر لیڈر مرتنجے تیواری اور بایاں محاذ کے لیڈران بھی شامل تھے ۔


اس سے قبل آر ایل ایس پی کے صدر مسٹر کشوا ہا نے الزام عائد کیا کہ مرکز ی حکومت کے رویے کی وجہ سے ملک میں نفرت کا ماحول ہے ۔ انہوںنے کہاکہ معاشی بحران کی وجہ سے ملک کی حالت خستہ ہے ۔ نوکری دینے کے بجائے چھٹنی کی جارہی ہے اور لوگ بے روزگارہورہے ہیں۔

مسٹر کشواہا نے کہاکہ بہار میں تعلیمی نظام اور نظم ونسق پوری طرح سے درہم برہم ہوگیا ہے ۔ نظم ونسق کی صورتحا ل تو ایسی ہو گئی ہے کہ جو جہاں چاہ رہاہے وہیں قتل کر دے رہا ہے ۔ حکومت نام کی چیز نہیںہے اور نہ ہی کوئی دیکھنے والا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ان سبھی حالات سے لوگوںکو چھٹکارا دلانا ہے ۔ وہیں سابق وزیراعلیٰ مسٹرمانجھی نے کہاکہ حکومت اور انتظامیہ ہوش میں آئے نہیں تو آج مظاہرہ ہورہا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو مشتعل مظاہر کیاجائے گا۔ حکومت پوری طرح سے اب تک ناکام ثابت ہورہی ہے ۔ اس موقع پر وی آئی پی کے صدر مسٹر سہنی نے کہاکہ ابھی صرف پرامن مظاہرہ ہورہا ہے اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہیں لئے تو آنے والے دنوں میں ریاست میں چکہ جام تحریک شروع کی جائے گی ۔ غور طلب ہے کہ اس آکروش مارچ میں آر جے ڈی کے سنیئر لیڈر اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو شامل نہیں ہوئے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔