کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج، متعدد مظاہرین زیر حراست، گھروں میں نظربند کرنے کا الزام
پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے باہر مظاہرے کے دوران انہیں پولیس نے حراست میں بھی لیا ہے۔ جبکہ عآپ لیڈران کا کہنا ہے کہ پولیس ان کے کارکنوں کو ان کے گھروں میں نظر بند کر رہی ہے۔
دہلی ایکسائز پالیسی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کے لیڈران و کارکنان آج دارالحکومت دہلی میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کر رہے عآپ کے لیڈران و کارکنان کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ جبکہ عآپ کے لیڈران کا الزام ہے کہ ان کے کارکنان کے گھروں پر پولیس جاکر انہیں ان کے گھروں میں ہی نظر بند کر رہی ہے۔
پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے باہر احتجاج میں کرول باغ کے ایم ایل اے سمیت دیگر ایم ایل ایز و کارپوریٹرس موجود ہیں۔ مظاہرین نے سڑک پر لیٹ کر ’چکا جام‘ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ اس دوران عآپ کے کارکنان ’کیجریوال کو رہا کرو‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس موقع پر اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر راکھی بڑلا بھی موجود تھیں۔ ایم ایل اے اور نئی دہلی لوک سبھا سیٹ سے عآپ کے امیدوار سومناتھ بھارتی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
عآپ کے لیڈر سنجیو جھا نے کہا کہ دہلی پولیس اور پی ایم مودی کا دوہرا کردار ہے۔ دہلی میں دو پارٹیوں کے لیے الگ الگ اصول ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے مظاہرے کو روکنے کے لئے، پوری دہلی پولیس کو تعینات کیا گیا ہے اور ہمارے ہر ایک کارکن کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ہمارے کارکنوں کے گھر تک پولیس بھیجی جا رہی ہے اور انہیں نظر بند کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کو کھلے عام احتجاج کی اجازت دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے آج محکمہ صحت کے لیے جیل سے حکم جاری کیا ہے۔ گرفتاری کے بعد عآپ نے اعلان کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ عآپ کی دلیل یہ ہے کہ قانون میں کسی الزام میں گرفتاری کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کی بات نہیں ہے۔ کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے وزیر اعلی کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف آج وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے گھیراؤ کا اعلان کیا تھا۔
جبکہ دوسری جانب کیجریوال سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی کے کارکنان نے بھی احتجاج کیا۔ بی جے پی کے لوگ ارون جیٹلی اسٹیڈیم ( فیروز شاہ کوٹلہ) سے دہلی سکریٹریٹ تک مارچ نکال کر کیجریوال کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں بی جے پی کے ریاستی صدر وریندر سچدیوا کو پولیس نے گرفتار کیا ہے جبکہ سکریٹریٹ کے پاس بی جے پی کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔