طلاق ثلاثہ بل لوک سبھا میں پیش، کئی پارٹیوں کو اعتراض

حکومت پارلیمنٹ میں کلبھوشن معاملہ پر وزیر داخلہ سشما سوراج کے بیان کے بعد طلاق ثلاثہ پر مبنی بل کو پیش کردیا۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

قومی آواز بیورو

28 Dec 2017, 1:50 PM

بل کی متعدد چیزیں صاف نہیں ہیں: کانگریس

طلاق ثلاثہ بل پر کانگریس نے کہا ہے کہ بل کی متعدد باتیں صاف نہیں ہیں۔ کانگریس کےلائیو ٹوئٹر ہنڈل نے پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کے حوالے سے لکھا ہے کہ ’’اگر شوہر جیل چلا جائے گا تو اہلیہ کو اس کی پراپرٹی پر کوئی حق ہوگا یا نہیں، بل میں اس بات کی واضحات نہیں کی گئی ہے۔‘‘ اسی طرح گزارا بھتہ پر بھی بات صاف نہیں ہے کہ طلاق ہونے کے بعد اس کا گزارا کس طرح ہوگا۔‘‘

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
رن دیپ سنگھ سرجے والا
28 Dec 2017, 1:02 PM

طلاق ثلاثہ پر مبنی بل کا مذہب سے تعلق نہیں: روی شنکر

حزب اختلافات کے خدشات پر جواب دیتے ہوئے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ ’’یہ قانون خواتین کو حقوق اور انصاف تفویض کرنے کے لئے لایا جا رہا ہے جس کا عبادت، رسومات اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘ روی شنکر پرساد نے اس دین کو تاریخی بتاتے ہوئے اسے خواتین کا احترام قرار دیا۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
روی شنکر پرساد
28 Dec 2017, 12:54 PM

بی جے ڈی اور آر جے ڈی کی طرف سے بل کی مخالفت


28 Dec 2017, 12:38 PM

مجوزہ بل آئین میں دئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی: اسد الدین اویسی

اسد الدین اویسی نے اس بل کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ طلاق بدعت غیر قانونی ہے، گھریلو تشدد پر پہلے ہی قانون موجود ہے پھر اسی طرح کے ایک اور قانون کی ضرورت کیا ہے؟

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
اسد الدین اویسی
28 Dec 2017, 12:37 PM

روی شنکر نے طلاقہ ثلاثہ بل پیش کر دیا

مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے طلاق ثلاثہ پر مبنی مسلم خواتین کے حقوق کا تحفظ نامی بل لوک سبھا میں پیش کر دیا۔


28 Dec 2017, 11:13 AM

طلاق ثلاثہ بل رائے عامہ سے منظور ہونا چاہئے: وزیر اعظم

وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ طلاق ثلاثہ بل رائے عامہ سے منظور ہونا چاہئے۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر قانون روی شنکر نے کہا ’’سپریم کورٹ نے قانون سازی کے لئے کہا تھا ہم اسی پر عمل کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے اس بل سے متعلق تفصیلات ارکان پارلیمنٹ کو دیں۔

حکومت کی اپوزیشن پارٹیوں سے تین طلاق پر بل کو متفقہ طور پرپاس كرانے کی اپیل

مرکزی حکومت نے تمام سیاسی پارٹیوں سے تین طلاق کو سزا بنانے سے متعلق بل کو پارلیمنٹ میں متفقہ طور پر پاس کرانے کی درخواست کی ہے۔

پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے پارلیمنٹ ہاؤس کے کیمپس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلہ کے پیش نظر تین طلاق سے متعلق بل لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا-’’میں تمام اپوزیشن پارٹیوں سے اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرانے کی درخواست کرتا ہوں‘‘۔

قانون و انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد تین طلاق سے متعلق بل لوک سبھا میں پیش کرنے والے ہیں۔کانگریس نے کل دیر رات بل کی حمایت کا اعلان کیا جس سے اس بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آسانی سے پاس ہونے کی امید ہے۔

28 Dec 2017, 10:45 AM

مسلم پرسنل بورڈ کا وزیر اعظم کے نام خط، بل واپس لینے کی اپیل

ملک میں جاری بحث کے درمیان تین طلاق پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی بی) نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کرپارلیمنٹ میں بل پیش نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

بورڈ کے صدر رابع حسن ندوی نے مودی کے نام لکھے خط میں کہا- ’’ پارلیمنٹ میں تین طلاق کے سلسلہ میں بل پیش نہیں کیا جائے۔ بل پیش کیا جانا اگر ضروری ہی ہے تو پیش کرنے سے پہلے اس بارے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ ہی مسلم دانشوروں سے صلاح و مشورہ کیا جائے‘‘۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن ظفر یاب جیلانی نے بتایا کہ ندوی نے دو دن پہلے وزیر اعظم مودی کو خط بھیجا ہے۔ ابھی تک اس کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 24 دسمبر کو مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہونے والی میٹنگ میں وزیر اعظم کو خط لکھے جانے کا فیصلہ لیا گیاتھا۔ بورڈ نے کہا تھا کہ تین طلاق کے سلسلہ میں کوئی بھی بل ایوان کی میز پر لانے سے قبل مسلم دانشوروں سے صلاح و مشورہ کیا جانا چاہیے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
مولانا رابع حسنی ندوی

28 Dec 2017, 9:58 AM

طلاق ثلاثہ سے متعلق بل پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کی تیاری

مسلم پرسنل لاء بورڈ اور کئی ملی تنظیمیں طلاق ثلاثہ بل کے خلاف ہیں، مختلف طبقات بل پر الگ الگ رائے ظاہرکر رہے ہیں اورحزب اقتدارکو پورا یقین ہے کہ بل آسانی کے ساتھ لوک سبھا سے منظورہو جائے گا۔

پارلیمنٹ میں جاری تعطل ختم ہو گیا ہےجس کے بعد آج تین طلاق سے متعلق بل پارلیمنٹ میں پیش ہونے جارہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے ممبران پارلیمنٹ کو لوک سبھا میں موجود رہنے کے لئے وهپ جاری کیا ہے۔ یعنی کوئی بھی رکن پارٹی کے موقف کے خلاف نہیں جا سکتا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل حکمت عملی پرغور خوض کے ارادے سے بی جے پی نے ایک خصوصی میٹنگ کی ہے۔

طلاق ثلاثہ کے مسودہ کو وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی قیادت میں تیار کیا گیا ہے۔ اس قانون کے منظور ہو جانے کے بعد زبانی، تحریری یا ایس ایم ایس اور وہاٹس ایپ کے ذریعہ کسی بھی شکل میں تین طلاق یعنی طلاق بدعت کو غیر آئینی قرار دیا جائے گا۔ ایسا کرنے والے شوہرکی سزا تین سال مقرر کی گئی ہے۔ اس قانون کو مرکزی کابینہ سے پہلے ہی منظوری حاصل ہو چکی ہے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
مسلم خواتین

خیال رہے کہ یہ قانون گزشتہ ہفتہ ہی پیش کیا جانا تھا، لیکن پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے کہا تھا کہ اس کو اب اگلے ہفتہ پیش کیا جائے گا۔ اس ہفتہ لوک سبھا میں پسماندہ طبقہ کمیشن سے متعلق ترمیمی ایکٹ جو راجیہ سبھا میں کی گئیں ترمیمات پر بھی غور کیا جائے گا۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ بل کے خلاف

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس بل کو خواتین مخالف قرار دے دیا ہے۔ بورڈ کی مجلس عاملہ نے بل کو یکستر مسترد کرتے ہوئے کہہ چکی ہے کہ مسلمانان ہند کو یہ بل کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے۔ لکھنؤ میں 25 دسمبر کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس کے دوران بورڈ کی طرف سے کہا گیا ’’یہ بات حیران کردینے والی ہے کہ جس کمیونٹی کے بارے میں یہ بل پیش کیا گیا ہے نہ اس کے ذمہ داران اورنہ ہی اس کے قائدین سے مشورہ لیا گیا اور نہ کسی مسلم تنظیم یا ادارے سے رابطہ کیا اورنہ ہی خواتین کے معتمد اداروں سے مشورہ کیا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران بورڈ کی طرف سے مزید کہا گیا ’’ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت مجوزہ بل کو پارلیمنٹ میں پیش نہ کرے بلکہ مسلم پرسنل لا بورڈ اور مسلم خواتین کی صحیح نمائندگی کرنے والی تنظیموں اور اداروں سے مشورے کے بعد ہی بل پیش کیا جائے جو خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنے والا اور شریعت اسلامی اور آئین ہند سے مطابقت رکھنے والا ہو۔‘‘

مسلم خواتین سے متعلق بل کیا ہے؟

مجوزہ قانون ایک بار میں تین طلاق یا طلاق بدعت پر لاگو ہوگا اور یہ متاثرہ کو خود اور نابالغ بچوں کے لئے گزارہ بھتہ مانگنے کے لئے مجسٹریٹ سے گہار لگانے کا حق فراہم کرے گا۔ اس کے تحت بول کر، لکھ کر ، ای میل ،ایس ایم ایس اور واٹس ایپ جیسے دیگر الیکٹرانک ذرائع سے دی جانے والی تین طلاق غیر قانونی ہوگی۔یہ قانون ریاست جموں و کشمیر پر لاگو نہیں ہوگا۔ حال ہی میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوستانی عوام کی پر زور خواہش ہے کہ پارلیمنٹ میں تین طلاق پر قانون سازی کرے اور حکومت اس خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچا نے کے لئے پابند عہد ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔