بجٹ 2018— میڈیکل ہیلتھ کیئر ایک ’بڑا جملہ‘: چدمبرم

سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم نے ارون جیٹلی کے ذریعہ پیش کردہ بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اسے زراعتی سیکٹر کے لیے بھی نقصاندہ بتایا ہے۔

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
user

قومی آواز بیورو

سابق وزیر مالیات پی چدمبرم نے آج پارلیمنٹ میں پیش کردہ بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے میڈیکل ہیلتھ کیئر سے متعلق 5 لاکھ کے بیمہ اسکیم کو ایک ’بڑا جملہ‘ بتایا ہے۔ ساتھ ہی کہا ہے کہ سرکاری خزانہ کو مضبوط بنانے کے امتحان میں مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی فیل ہو گئے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور معیشت پر گہری نظر رکھنے والے پی چدمبر کا کہنا ہے کہ ’’19-2018 کے بجٹ میں ارون جیٹلی سرکاری خزانے کو مضبوط بنانے میں فیل ہوئے ہیں اور اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ 18-2017 کے لیے سرکاری خسارے کا نشانہ جی ڈی پی کا 3.2 فیصد رکھا گیا تھا لیکن امکان ہے کہ یہ 3.5 فیصد تک پہنچے گا، اور یہ خطرناک صورت حال ہے۔

مودی حکومت کے آخری مکمل بجٹ پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے زراعت کے سیکٹر پر دھیان نہ دینے پر بھی مایوسی ظاہر کی اور صحت اسکیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’زراعت کے سیکٹر میں تناؤ بنا رہے گا اور میڈیکل ہیلتھ کیئر ایک بڑا جملہ ہے، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔ نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے بھی بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔ اوسط ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے معاملے میں بھی کوئی راحت نہیں دی گئی۔ کیا واقعی وزیر مالیات سنجیدہ ہیں؟‘‘

چدمبرم نے بجٹ میں برآمد سے متعلق کوئی اعلان نہ کیے جانے پر بھی مایوسی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے برآمد کو فروغ دینے کے لیے کوئی طریقہ نہیں سنا۔ درآمد پر روک لگانے کے لیے وزیر مالیات نے اضافی سرحدی ٹیکس لگایا ہے۔ وزیر اعظم کی تقریر اور داووس کے جذبہ کو کچھ ہی دنوں کے اندر بھلا دیا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا جس سے پتہ چلے کہ کسانوں کی حقیقی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ زراعتی سیکٹر میں بحران جاری رہے گا۔ بجٹ مایوس کن ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔