معروف صحافی حفیظ نعمانی سپرد خاک، صحافتی دنیا کی آنکھیں نم
مرحوم حفیظ نعمانی نے ابتدائی عمر سے ہی ارد وصحافت سے وابستہ ہو گئے تھے۔ان کا شماران صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے قلم سے ادب اور صحافت دونوں کی آبیاری کی۔
لکھنؤ: دنیائے اردو صحافت کے معروف صحافی حفیظ نعمانی کا اتوار کی دیر رات اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں انتقال ہوگیا تھا جنھیں پیر کے روز سپرد خاک کیا گیا۔حفیظ نعمانی 90 برس کے تھے اور گذشتہ کچھ دنوں سے علیل تھے۔مرحوم کا آبائی وطن سنبھل تھا۔ گردےکے مرض میں مبتلا معروف صحافی لکھنؤ کے سہارا اسپتال میں زیر علاج تھے اتوار کی رات 9:40 پر انہوں نے آخری سانس لی۔ مرحوم کی نماز جنازہ ندوۃ العلماء میں ندوہ کے ناظم رابع حسنی ندی نے پڑھائی انہیں عیش باغ قبرستان میں سپرد خا ک کیا۔مرحوم کے پسماندگان میں 4 بیٹے اور 2 بیٹاں ہیں۔
گزشتہ 15 دنوں سے گردے کے عارضے میں مبتلا مرحوم نعمانی کے اس دار فانی سے کوچ کرنے کی خبر ملتے ہی علمی، صحافتی، سیاسی، سماجی حلقوں میں غم کی ایک لہر سی دوڑ گئی۔مرحوم ابتدائی عمر سے ہی ارد وصحافت سے وابستہ ہو گئے تھے۔ان کا شماران صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے قلم سے ادب اور صحافت دونوں کی آبیاری کی۔ حفیظ نعمانی اردو صحافیوں کی اس نسل کے آخری چراغ تھے جس نے آزادی کے بعد ہندوستانی مسلمانوں کی ذہنی نشو نما کا فریضہ انجام دیا۔مرحوم لکھتے تھے اور بےلاگ لکھتے تھے۔لکھنے کے پاداش میں انہیں قیدوبند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنی پڑیں۔
مرحوم جید عالم دین مولانا منظور نعمانی کے فرزند تھے۔ انہوں نے کئی اخبارات و جرائد کے ادارت کے فرائض انجام دئیے۔ملک کے اہم روزناموںمیں آپ کے مظامین تواتر کے ساتھ شائع ہوتے تھے۔زبان و بیان کے ساتھ ملک و ملت کے مسائل پر ان کی گرفت کافی اچھی تھی۔ حفیظ نعمانی صحافی کے ساتھ ساتھ بطور خاکہ نگار بھی شہرت رکھتے تھے۔ان کے خاکوں کا مجموعہ ’’بجھے دیوں کی قطار‘‘(مرتبہ اویسی سنبھلی)مقبول عام ہے اس کے علاوہ جیل جی ردواد بھی ’’روداد قفس‘‘ کے نام سے منظر عام پر آچکی ہے۔ان کے صحافتی خدمات کے اعتراف میں اترپردیش اردو اکیڈمی نے صحافت کے ایوارڈ سے سرفراز کیا تھا۔
معروف صحافی معصوم مرادآبادی نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال سے اردو صحافت کے محاذ پر تاریکی چھا گئی ہے تو وہیں صحافی عالم نقوی نے لکھا کہ’صحافت کا بیباک و بے خوف سپاہی تھا نہ رہا۔ مرحوم کے انتقال پر اردو صحافت وادب کے معروف شخصیتوں نے خراج عقیدت پیش کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔