آئی آئی ٹی کانپور میں فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ پر تحقیقات بند

چھ رکنی کمیٹی کی سربراہ اگروال نے کہا، ’’ہمیں فیض کی نظم کے سلسلے میں تشریح میں جانے کی ضرورت نہیں ہے، جس شخص نے اس نظم کو پڑھا تھا اس نے اعتراف کر لیا ہے کہ اسے اس وقت یہ نظم نہیں پڑھنی چاہیے تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانپور: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف گزشتہ دسمبر میں طلباء کے مظاہرے کے دوران فیض احمد فیض کی مشہور نظم ’ہم دیکھیں گے‘ پڑھنے کے معاملے پر آئی آئی ٹی کانپور میں تحقیقات بند کر دی گئی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر مانیندر اگروال نے کہا کہ انکوائری کمیٹی نے اس معاملہ میں ملوث تمام افراد کی ’کاؤنسلنگ‘ کرنے کی سفارش کی ہے۔

چھ رکنی کمیٹی کی سربراہی کر رہے اگروال نے کہا، ’’ہمیں فیض کی نظم کے سلسلے میں تشریح میں جانے کی ضرورت نہیں ہے، جس شخص نے اس نظم کو پڑھا تھا اس نے اعتراف کر لیا ہے کہ اسے اس وقت یہ نظم نہیں پڑھنی چاہیے تھی۔ نیز، اس نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اس کی وجہ سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اس کا اسے افسوس ہے، اس لئے اب یہ معاملہ ختم ہو گیا ہے۔‘‘


انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے رپورٹ گزشتہ ہفتے پیش کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ اس نظم کو پڑھنے کا وقت اور مقام مناسب نہیں تھا۔

خیال رہے کہ 17 دسمبر 2019 کو دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے اپنے طلباء ساتھیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ادارے کے 300 کے قریب طلباء کے ذریعہ کیمپس میں پرامن احتجاج کیا گیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران ایک طالب علم نے فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ سنائی، جس کے خلاف ایک عارضی فیکلٹی ممبر اور 16 دیگر افراد نے شکایت درج کرائی تھی۔


ادارے کے ڈائریکٹر کو دی گئی تحریری شکایت میں کہا گیا تھا کہ نظم کے کچھ الفاظ ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کرتے ہیں۔ آئی آئی ٹی کانپور نے اس شکایت کی تحقیقات کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس نظم کو پڑھے جانے کے بعد اس کی مخالفت اور حمایت میں سوشل میڈیا پر ایک جنگ چھڑ گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔