مرکزی وزیر اجے مشرا کی برخاستگی کے لیے پرینکا گاندھی کا ’خاموش احتجاج‘ شروع
پرینکا گاندھی لکھنؤ کے جی پی او واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر ’خاموش احتجاج‘ کے لیے پہنچی ہوئی ہیں، وہ ریاستی صدر اجے کمار للو اور پارٹی کے دیگر سرکردہ لیڈروں کے ساتھ اس دھرنے پر بیٹھی ہیں۔
لکھیم پور کھیری میں ہوئے تشدد کو لے کر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کی برخاستگی کا مطالبہ تیز ہوتا جا رہا ہے۔ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی گرفتاری تو عمل میں آ چکی ہے اور پولیس اس سے پوچھ تاچھ بھی کر رہی ہے، لیکن کانگریس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ جب تک مرکزی وزیر مملکت کو برخاست نہیں کیا جاتا، یہ لڑائی جاری رہے گی۔ آج کانگریس نے ملک گیر سطح پر ’مون دھرنا‘ یعنی خاموش احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہوا تھا، جس کے تحت کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت متعدد کانگریس لیڈران و کارکنان نے الگ الگ مقامات پر بیٹھ کر دھرنا شروع کر دیا ہے۔
پرینکا گاندھی لکھنؤ کے جی پی او واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر ’خاموش احتجاج‘ کے لیے پہنچی ہوئی ہیں۔ وہ ریاستی صدر اجے کمار للو اور آرادھنا مشر مونا سمیت پارٹی کے کئی سرکردہ لیڈروں کے ساتھ اس دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ وارانسی میں گزشتہ روز ہوئی ’کسان نیائے ریلی‘ میں ہی پرینکا گاندھی نے واضح کر دیا تھا کہ جب تک مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کی برخاستگی نہیں ہوگی، یہ لڑائی جاری رہے گی۔ انھوں نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ کسانوں کے لیے انصاف کی آواز کو دبنے نہیں دیا جائے گا۔
دوسری طرف حیدر آباد شہر کے اندر پارک میں بھی کانگریس کی جانب سے خاموش احتجاج جاری ہے۔ صدر پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے اس احتجاج کی قیادت کی۔ اس احتجاج میں کانگریس کے سرکردہ لیڈروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد شامل ہوئی۔ خاموش احتجاج شروع کرنے سے قبل خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے مرکز کی مودی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اجئے مشرا کو فوری طور پر مرکزی وزارت سے برخواست کیا جائے۔ ریڈی نے کسانوں کے تئیں دونوں حکومتوں کے لاپرواہ رویہ پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔