پرینکا کا عوام کے نام خط، آ رہی ہوں آپ کےپاس، مل کر بدلیں گے سیاست
پرینکا گاندھی نے خط میں لکھا کہ ریاست کی سیاست میں ایک ٹھراؤ کے سبب آج نوجوان، خواتین، کسان اورمزدور پریشان ہیں، وہ اپنی بات، اپنے مصائب اشتراک کرنا چاہتے ہیں، ان کی آواز پردیش کی پالیسیوں سے غائب ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اتوار، 17 مارچ سے اتر پردیش کے دورے پر ہیں، اپنے دورے کے دوران پرینکا گاندھی ریاست کے مختلف حصوں میں لوگوں سے ملاقات کریں گی، پیر کو سفر شروع کرنے سے پہلے انہوں نے ریاست کے عوام کے نام ایک خط لکھا ہے۔
پرینکا گاندھی نے خط میں لکھا ہے، "میری پیاری بہنوں، اور پیارے بھائیوں، کانگریس صدر راہل گاندھی نے مجھے مشرقی اتر پردیش میں کانگریس پارٹی کی ذمہ داری دی ہے، اتر پردیش کے لوگوں سے میرا رشتہ بہت پرانا رہا ہے، آج کانگریس پارٹی کی سپاہی کے طور پر آپ کے ساتھ مل کر اتر پردیش کی سیاست کو بدلنے کی میری ذمہ داری ہے "۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے آگے لکھا، "پردیش کی سیاست میں ایک جمود کی وجہ سے آج نوجوان، خواتین، کسان اور مزدور پریشانی میں مبتلا ہیں، وہ اپنی بات، اپنے مصائب اشتراک کرنا چاہتے ہیں، لیکن، سیاست کے شور میں نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور مزدوروں کی آواز پردیش کی پالیسیوں سے مکمل طور غائب ہے"۔
پرینکا گاندھی نے خط میں لکھا، "میں اس سرزمین سے روحانی طور پر جڑی ہوئی ہوں، میں مانتی ہوں کہ ریاست میں کسی بھی سیاسی تبدیلی کے آغاز سے قبل آپ کی بات سنے بغیر آپ کے درد کا اشتراک ممکن نہیں، لہذا براہ راست آپ سے بات کرنے کے لئے میں آپ کے دروازے پر پہنچ رہی ہوں"۔
انہوں نے مزید لکھا، "میں آپ کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ آپ کی باتوں کو سن کر سچائی اور قرارداد کی بنیاد پر ہم سیاست میں بدلاؤ لائیں گے، ہم ایک ساتھ مل کر آپ کے مسائل کو حل کرنے کی طرف بڑھیں گے"۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے خط میں آگے لکھا، "میں پیدل سفر، پانی کے راستے، بس، ٹرین اور دیگر طریقوں کے ذریعے آپ سے رابطہ کروں گی، گنگا سچائی اور مساوات کی علامت ہے اور ہماری گنگا- جمنی تہذیب ایک نشان ہے، وہ کسی سے امتیازی سلوک نہیں کرتی، گنگاجی اترپردیش کا سہارا ہیں، میں گنگاجی کا سہارا لے کر بھی آپ کے درمیان پہنچوں گی"۔
وہیں کانگریس جنرل سکریٹری اور مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا کو پریاگ راج سے وارانسی کے لئے ’’گنگا یاترا‘‘ کی اجازت انتظامیہ نے دے دی ہے۔
اترپردیش کانگریس کے ترجمان کشور وارشنے نے اتوار کو بتایا کہ ضلع کانگریس صدر انل دویدی کی قیادت میں دو دن پہلے ضلع انتظامیہ سے جنرل سکریٹری کے لئے گنگا کے راستے سفر کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ لمبی جدوجہد کے بعد سنیچر دیر رات انتظامیہ نے ’’گنگا یاترا‘‘ کی اجازت دے دی۔
کشور نے بتایا کہ انتظامیہ نے لوائن گھاٹ سے سرسا گھاٹ تک اسٹیمر سے سفر کی اجازت دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ بھلے ہی لوائن سے اجازت دی ہے لیکن گنگا یاترا منیّا گھاٹ سے نکالی جائےگی۔ انہوں نے بتایا کہ پرینکا گاندھی پیرکو کار کے ذریعہ یمنا پار میں نینی کے نزدیک منیا گھاٹ پہنچ کر اسٹیمر سے گنگا سفر کا آغاز کریں گی۔ اس دوران ان کے ساتھ کانگریس کے سینئر لیڈران موجود ہوں گے۔
ترجمان نے بتایا کہ جنرل سکریٹری کا 3 روزہ پریاگ سے وارانسی کا سفر آبی راستے سے ہوگا۔ اس درمیان مرزا پور، بھدوہی علاقے میں آنے جانے کے لئے بری راستے کا استعمال کریں گی۔ اس دوران کئی گاؤں اور عبادت گاہوں پر بھی جائیں گی۔ وہ ان علاقوں میں عوام، کارکن اور بنکروں سے ملاقات کر کے ان کی اور علاقے کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کریں گی۔
انہوں نے بتایا کہ آبی راستے سے سفر کرنے کا مقصد دیہی علاقوں کے ان لوگوں کی حالت زار جاننا ہے جن کی آواز صحیح جگہ تک نہیں پہنچ پاتی اور وہ کسی بھی قسم کی سہولت سے ہمیشہ محروم رہتے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ پرینکا گاندھی پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں شہید سی آر پی ایف جوان مہیش یادو کے گاؤں جا کر ان کے اہل خانہ سے ملاقات بھی کریں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔