پرینکا گاندھی کی وزیر اعظم مودی اور جے پی نڈا پر تنقید، پوچھا- ’کانگریس صدر کھڑگے کے خط پر گھٹیا جواب کیوں دیا گیا؟‘

پرینکا گاندھی نے بی جے پی لیڈران کے راہل گاندھی پر توہین آمیز بیانات پر وزیر اعظم مودی کو لکھے گئے کھڑگے کے خط اور نڈا کے جارحانہ جواب پر سخت ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ مودی کو خود جواب دینا چاہیے تھا

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی صدر جے پی نڈا کے کھڑگے کے خط کے جواب پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے نڈا کے رویے کو ’گھٹیا اور جارحانہ‘ قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آخر ایک سینئر لیڈر کی بے عزتی کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی کو خود اس خط کا احترام کے ساتھ جواب دینا چاہیے تھا، کیونکہ یہ جمہوریت کے اصولوں اور بزرگوں کے احترام کا تقاضا ہے۔

کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی صدر جے پی نڈا کے خط کو ہدفِ تنقید بنایا ہے۔ یہ خط مودی کو لکھے گئے کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کے خط کے جواب میں تھا، جو راہل گاندھی پر بی جے پی کے کچھ لیڈران کی جانب سے دئے گئے قابل اعتراض بیانات سے متعلق تھا۔


پرینکا گاندھی نے پوسٹ میں لکھا، ’’کچھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں اور وزراء کے بے بنیاد اور پرتشدد بیانات کے پیش نظر، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی زندگی کی حفاظت کے بارے میں فکر مند ہو کر، کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف، ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھا۔ وزیر اعظم کو اگر جمہوری اقدار، مساوی مکالمے اور بزرگوں کے احترام پر یقین ہوتا، تو وہ اس خط کا جواب خود دیتے۔ اس کے بجائے، انہوں نے نڈا جی سے ایک گھٹیا اور جارحانہ جواب لکھوا کر بھیج دیا۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ’’ایک 82 سال کے سینئر عوامی رہنما کی بے عزتی کرنے کی آخر کیا ضرورت تھی؟ جمہوریت کی روایت اور ثقافت سوال پوچھنے اور مکالمے کی ہوتی ہے۔ مذہب میں بھی عزت اور شائستگی جیسے اقدار سے کوئی بالا نہیں ہوتا۔ آج کی سیاست میں بہت زہر بھر چکا ہے، وزیر اعظم کو اپنے عہدے کی عزت رکھتے ہوئے واقعی ایک الگ مثال قائم کرنی چاہیے تھی۔ اپنے ایک سینئر ساتھی رہنما کے خط کا عزت کے ساتھ جواب دیتے تو عوام کی نظر میں ان کی شبیہ اور وقار میں اضافہ ہوتا۔‘‘ پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ حکومت کے اعلیٰ ترین عہدوں پر براجمان ہمارے رہنماؤں نے ان عظیم روایات کو مسترد کر دیا ہے۔


یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب بی جے پی کے کچھ لیڈروں نے اپوزیشن رہنما راہل گاندھی پر ذاتی اور توہین آمیز تبصرے کیے۔ اس پر کھڑگے نے وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا جس میں ان بیانات پر افسوس کا اظہار کیا اور راہل گاندھی کی سیکورٹی پر تشویش ظاہر کی۔ کھڑگے کے خط کا جواب مودی کی طرف سے براہ راست نہیں آیا بلکہ بی جے پی صدر جے پی نڈا کے ذریعے دیا گیا، جو پرینکا گاندھی کے مطابق جارحانہ اور توہین آمیز تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔