کسان دہشت گرد، غدار، پرجیوی یا آندولن جیوی نہیں بلکہ ہندوستان کا ’دِل‘ ہے: پرینکا
مظفر نگر کے بگھرا میں کسان مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ 90 دنوں سے لاکھوں کسان بارڈر پر امن کے ساتھ دھرنا دے رہے ہیں اور بارڈر کو ایسا بنایا گیا ہے جیسے وہ ہندوستان کا بارڈر ہو۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج مظفر نگر کے بگھرا میں کسان مہاپنچایت میں حصہ لیا جہاں لوگوں کی زبردست بھیڑ نے نہ صرف ان کی باتوں کو غور سے سنا بلکہ تالیاں بجا کر ان کی ہمت افزائی بھی کی۔ پرینکا گاندھی نے کسان مہاپنچایت میں جمع لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہر لیڈر کو احساس ہونا چاہیے کہ عوام اس پر احسان کرتی ہے، مجھے اس کا پورا احساس ہے۔‘‘ کسان تحریک کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ’’دہلی بارڈر پر مظاہرہ کرنے والے کسانوں کی بے عزتی کی گئی۔ جو کسان اپنے بیٹوں کو ملک کی حفاظت کے لیے سرحد پر بھیجتا ہے، انھیں بے عزت کیا گیا۔ انھیں ملک کا غدار کہا گیا، انھیں دہشت گرد کہا گیا۔ پی ایم مودی جی نے پارلیمنٹ میں کسان تحریک کا مذاق بنایا۔ کسانوں کو پرجیوی کہا۔‘‘
پرینکا گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی نے آپ کے سامنے آ کر ہر الیکشن میں یہ وعدہ کیا تھا کہ گنے کی رقم آپ کو دی جائے گی۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا آپ کو رقم ملی؟ انھوں نے کہا تھا کہ آپ کی آمدنی دوگنی ہوگی، کیا آپ کی آمدنی دوگنی ہوئی؟‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ 90 دنوں سے لاکھوں کسان دہلی بارڈر پر امن کے ساتھ بیٹھ کر دھرنا دے رہے ہیں، اور 215 کسان شہید بھی ہو چکے ہیں۔ بارڈر پر ایسا ماحول بنایا گیا ہے جیسے وہ ہندوستان کا بارڈر ہو۔ کسانوں کو ملک کا غدار، دہشت گردی، پرجیوی، آندولن جیوی کہا گیا۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ کسان ہمارے ملک کے ’دِل‘ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’انسان کی طرح ملک کا بھی دل ہوتا ہے۔ اس دل کے دھڑکنے سے ملک زندہ رہتا ہے، میرا ماننا ہے کہ ہمارے ملک کا دل اس کا کسان ہے جو زمین سے جڑا ہوا ہے۔ زمین کو آب پاشی کرتا ہے، اسے کاشت کے لائق بناتا ہے۔ اس ملک کا کسان ملک کو زندہ رکھتا ہے لیکن آج جب چودھری ٹکیت کی آنکھوں میں آنسو آتے ہیں تو وزیر اعظم کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آتی ہے اور انہیں مذاق لگتا ہے۔‘‘
اتر پردیش میں پارٹی کی انچارج پرینکا گاندھی نے کسان مہاپنچایت سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’دہلی کا بارڈر وزیر اعظم کی رہائش سے کتنی دور ہے؟ وہ پاکستان گئے، چین گئے، پوری دنیا کا دورہ کر کے آ گئے، لیکن کسانوں کے پاس نہیں پہنچے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’جو تین قوانین اس حکومت نے نکالے ہیں ان کے بارے میں آپ جانتے ہی ہیں۔ پہلے قانون سے سرکاری منڈیاں بند کر دی جائیں گی۔ پرائیویٹ منڈیوں کے کھلنے سے بڑے بڑے کھرب پتیوں کی منمانی ہوگی۔‘‘ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ’’دوسرے قانون میں لکھا ہے کہ کنٹریکٹ فارمنگ ہوگی۔ یعنی بڑے بڑے کھرب پتی آپ کے گاؤں میں آ کر سودا کریں گے۔ وہ اپنی مرضی سے فصل پیدا کرائیں گے لیکن بعد میں خریدنے سے انکار کر سکتا ہے، کیونکہ اس قانون کے مطابق آپ عدالت میں نہیں جا سکتے۔ آپ اپنے حق کے لیے لڑ نہیں سکتے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Feb 2021, 5:51 PM