بند ہو یہ غیر آئینی کام: پرینکا گاندھی نے سلطان پور کیس کے ملزمان کے انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے
سلطان پور انکاؤنٹر پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے بعد اب کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی ایکس پر پوسٹ کرکے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
سلطان پور انکاؤنٹر پر سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے لکھا، ’’قتل، تشدد، خونریزی اور زندگی چھیننے کی سیاست کے قانون، بلڈوزر کے قانون کا آئین اور انصاف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ سیاسی تسلط اور خوف کی سلطنت کے قیام کو امن و امان قرار دینا آئین کی توہین ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے لکھا، ’’امن و امان معاشرے میں امن قائم کرنے، مجرم کو سزا دینے اور ہر شہری کو زندگی جینے کا موقع دینے پر مبنی ہے۔ استثناء کو چھوڑ کر، عدالتی حکم کے بغیر لی گئی ہر جان قتل ہے۔ خبروں میں درج اعداد و شمار کے مطابق، کیا پچھلے سات سالوں میں یوپی میں ہوئے تقریباً 13000 انکاؤنٹرس سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے؟ جرائم رک نہیں رہے ہیں۔ پھر اس کا مقصد کیا ہے؟ یہ کھیل کیوں کھیلا جا رہا ہے؟ اس غیر آئینی کام کو روکا جائے اور ان تمام مقابلوں کی جو شک و شبہ کی زد میں ہیں ان کی عدالتی تحقیقات کی جائیں۔‘‘
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سلطان پور ڈکیتی معاملے میں یوپی ایس ٹی ایف کی کارروائی پر کہا، 'کمزور لوگ انکاؤنٹر کو اپنی طاقت سمجھتے ہیں۔ کسی کا جعلی مقابلہ ناانصافی ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا’ آج کے حکمران جانتے ہیں کہ وہ آئندہ کبھی واپس نہیں آئیں گے، اس لیے جاتے وقت وہ اتر پردیش میں ایسی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ یہاں کوئی سرمایہ کاری نہ کرے۔ لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کے باشعور عوام نے جس طرح بی جے پی کو شکست دی ہے، بی جے پی اس کا بدلہ لے رہی ہے۔‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔