بی جے پی ہے تو بے روزگاری ممکن ہے، بی جے پی ہے تو کسانوں کی خودکشی ممکن ہے: پرینکا

’بھارت بچاؤ ریلی‘ میں پرینکا گاندھی نے کہا کہ آج اگر ہم اپنی آواز نہیں اٹھائیں گے، خاموش رہیں گے تو دیکھتے دیکھتے بابا صاحب کا انقلابی آئین تباہ ہو جائے گا اور جو خاموش رہے گا وہ بزدل کہلائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے رام لیلا میدان میں ’بھارت بچاؤ ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ہمارا ملک کیا ہے، ہم اسے کن طاقتوں سے بچانا چاہتے ہیںَ سوال اٹھتا ہے کہ ہمارا ملک آخر ہے کیا؟ یہ ملک ایک عجیب تحریک آزادی سے ابر کر سامنے آیا ہے۔ اس ملک نے دنیا کے سب سے بڑے سامراج کو شکست دی ہے۔ یہ ملک محبت اور عدم تشدد کا ملک ہے۔ یہ ایک کسان کا لہراتا ہوا ملک ہے۔ اچھائی اور سچے خوابوں کا ملک ہے۔ یہ ہر ہندوستانی کو برابری، آزادی اور جمہوریت کی طاقت دینے والا ملک ہے۔ ہمیں آج اس ملک کو بچانا ہے، کیونکہ ملک پر ایک ایسی حکومت کا قبضہ ہے جہاں آزادی نہیں بچی ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے اپنی بات رکھتے ہوئے مزید کہا کہ ’’میں لوگوں سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک، جہاں تک میری آواز پہنچ رہی ہے، اپنے ملک کے ایک ایک شہری سے کہنا چاہتی ہوں کہ اپنی آواز اٹھائیں۔ آج ہم اگر اپنی آواز نہیں اٹھائیں گے، خاموش رہیں گے تو دیکھتے دیکھتے بابا صاحب کا انقلابی آئین تباہ ہو جائے گا۔ آج جو خاموش رہے گا وہ بزدل کہلائے گا۔‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ایک دور میں چین سے بھی تیزی کے ساتھ ہمارا ملک کی معیشت آگے بڑھ رہی تھی۔ ملک میں بڑےبڑے کام ہوئے۔ لیکن آج بی جے پی کی 6 سال کی بادشاہت کے بعد روزگار گھٹ رہے ہیں، جی ڈی پی زمین دوز ہے، مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ سبھی کارخانوں کا کام گھٹ رہا ہے۔ چھوٹا تاجر ناکام جی ایس ٹی سے نبرد آزما ہے۔ دوسری طرف سے آپ سے کام چھینا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی کے اشتہار میں دکھایا جا رہا ہے کہ ’مودی ہے تو ممکن ہے‘۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’میں کہنا چاہتی ہوں کہ بی جے پی ہے تو 100 روپے فی کلو پیاز ممکن ہے۔ بی جے پی ہے تو بے روزگار ممکن ہے۔ بی جے پی ہے تو 15 ہزار کسانوں کی کودکشی ممکن ہے۔ بی جے پی ہے تو ریلوے کی بکری ممکن ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’کچھ دن پہلے میں اودھ کے کسان کے گھر گئی۔ ان کی عمر میرے والد سے کچھ کم تھی۔ کسانی کے ساتھ ساتھ وہ لوہار کا کام کرتے تھے۔ نوٹ بندی کے بعد ان کا کام بند ہو گیا۔ ان کا ایک بیٹا تھا اور پانچ سال کی بیٹی۔ نوٹ بندی سے پیدا حالات کے سبب ان کے بیٹے کو گھر چھوڑنا پڑا۔ اس درمیان ان کی بیٹی کے ساتھ عصمت دری ہوئی۔ جرائم پیشہ پردھان کا جاننے والا تھا، لیکن اس کا کیس درج نہیں کیا گیا۔ جرائم پیشوں نے بچی کے والد کو پیٹا اور ان کا کھیت جلا ڈالا، پھر بھی وہ ہار نہیں مانی۔ پھر معاملے کی سماعت کے دوران جرائم پیشوں نے اسے جلا دیا۔ یہ بتا کر بچی کے والد رونے لگے اور اس وقت مجھے اپنے والد کی یاد آئی۔ میرے والد کا خون اس مٹی میں ملا ہے۔ اس کسان کی بیٹی کا خون بھی اس ملک کی مٹی میں ملا ہوا ہے۔ یہ ملک ہمارا ہے، اسے تباہی سے بچانا ہمارا مقصد ہے۔‘‘


مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ہم ملک کو بچانا چاہتے ہیں۔ یہ ملک محبت اور بھائی چارے سے بنا ہے۔ یہ ملک آزادی کی تحریک سے بنا ہے۔ سب کو برابری دینے والا ملک ہے۔ یہ ملک محبت اور بھائی چارے کا ہے۔ تقسیم کرنے والے قانون سے ملک کو خطرہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔