’پی ایم مودی نے کانگریس پر جو الزام عائد کیا وہ حقیقت سے پرے‘، وزیر اعظم کے بیان پر پرینکا گاندھی حملہ آور
پرینکا گاندھی نے کہا کہ مہاتما گاندھی جی کہتے تھے سچائی ہی ایشور ہے، سچائی جس ملک کی ہزاروں سالہ ثقافت کی بنیاد ہے، اس ملک میں اعلیٰ عہدہ پر فائز شخص کو جھوٹ کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔
کرناٹک میں مفت والی اسکیم سے متعلق کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے بیان کی پی ایم مودی نے جس طرح غلط تشریح کی، اس کے خلاف کانگریس کے کئی سرکردہ لیڈران نے محاذ کھول دیا ہے۔ پی ایم مودی نے گزشتہ روز طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ جھوٹے وعدے کرنا تو آسان ہے، لیکن اسے پورا کر پانا ناممکن ہوتا ہے۔ اب اس بیان پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انھوں نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے کانگریس پر جو الزام لگایا ہے، وہ حقیقت سے پرے ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مہاتما گاندھی جی کہتے تھے سچائی ہی ایشور ہے۔ ’منڈکوپنشد‘ میں لکھا گیا ’ستیہ میو جیتے‘ ہمارا قومی مثالی جملہ ہے۔ سچائی کو قائم کرنے والے یہ مثالی جملے ہندوستانی تحریک آزاد، ہندوستان کی تعمیر نو اور عوامی زندگی کے اصول بنے۔ سچائی جس ملک کی ہزار سالہ ثقافت کی بنیاد ہے، اس ملک میں اعلیٰ عہدہ پر بیٹھے شخص کو جھوٹ کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔‘‘
اس پوسٹ میں پرینکا یہ بھی لکھتی ہیں کہ ’’وزیر اعظم نے کانگریس پر جو الزام لگایا ہے، وہ حقیقت سے پرے ہے۔ کانگریس پارٹی نے جس ریاست میں عوام سے جو وعدے کیے، اگلا انتخاب آنے کا انتظار کیے بغیر، حکومت بنتے ہی انھیں پورا کرنے کا کام شروع کیا ہے۔ چاہے کرناٹک ہو، تلنگانہ ہو یا ہماچل پردیش، کانگریس کی حکومتوں والی ریاستوں میں عوام کا پیسہ عوام کی جیب میں روزانہ گارنٹیوں کے ذریعہ ڈالا جا رہا ہے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئیں۔ انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم سمجھ چکے ہیں کہ ملک کی عوام کے سامنے ان کی باتوں کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی ہے۔ 100 دن کا منصوبہ، 2047 کے روڈ میپ کے لیے 20 لاکھ لوگوں کی رائے لینا، ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں، 100 اسمارٹ سٹی، بلیک منی واپس لانا، مہنگائی اور بے روزگار کم کرنا، کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنا، روپے کو ڈالر کے برابر لانا اور اچھے دن لانا ایسے وعدے تھے جو جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں اور اب ایسے وعدوں پر ملک کی عوام کا کوئی بھروسہ نہیں ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’وزیر اعظم نے 140 کروڑ ہندوستانیوں کے سامنے بار بار کھوکھلے وعدے کر ملک کے اعلیٰ و قابل احترام عہدہ کے وقار کو منہدم کر دیا ہے۔ انھیں کاگنریس کی فکر کرنے کی جگہ سچائی کا سہارا لے کر اپنے عہدہ کے وقار کو بحال کرنے پر کام کرنا چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔