پرینکا گاندھی نے ٹونک میں کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت آئی توبہت مشکل ہوگی

پرینکا نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ان کے امیر دوستوں کی خوب عزت ہوتی ہے، کانگریس کی حکومت میں عوام کی عزت ہوتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے راجستھان کے ٹونک میں 1000 گرامین اندرا رسوئی کا آغاز کرتے ہوئے ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ پرینکا گاندھی نے انتخابی ریاست راجستھان میں اپنی مہم کا آغاز کرتے ہوئے، بی جے پی پر سخت حملہ کیا اور کانگریس حکومت کے عوام دوست پروگراموں کا ذکر کیا۔

پرینکا نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ان کے امیر دوستوں کی خوب عزت ہوتی ہے، کانگریس کی حکومت میں عوام کی عزت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  لوگوں کے حقوق پر عمل ہو تا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  بی جے پی نے پنشن چھین لی اور مہنگائی میں اضافہ اور بے روزگاری میں اضافہ کر دیا ۔ کانگریس حکومت میں پرانی پنشن واپس آئی، مہنگائی سے راحت، روزگار اور صحت کی ضمانت دی گئی۔ پرینکا گاندھی نے راجستھان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس کو ووٹ دیں جو عوام کو پہلے رکھتا ہے۔


کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے لوگوں کو سے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر ریاست میں بی جے پی کی حکومت آتی ہے تو گہلوت حکومت کی طرف سے دی گئی تمام عوامی فلاحی اسکیموں کو  بی جے پی حکومت کے ذریعہ روک دیا جائے گا۔ اس لیے آپ کو سوچ سمجھ کر ووٹ دینا چاہیے۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ جس طرح کانگریس حکومت نے راجستھان میں 5 سال حکومت کی، آپ کو اسی طرح کی حکومت واپس لانی ہوگی۔ جس سے عام لوگوں کو ریلیف ملتا ہے۔ اس سے پہلے پرینکا گاندھی نے راجستھانی میں اپنی تقریر شروع کی ۔


پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر کچھ منتخب صنعت کاروں کو ریلیف دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی جب غیر ملکی دورے پر جاتے ہیں تو انہیں ان ممالک کے منتخب صنعت کاروں سے کام مل جاتا ہے۔ انہوں نے کہا مودی جی خود کو مٹی کا بیٹا کہتے تھے اور آج وہ کروڑوں کے قافلے میں چل رہے ہیں۔

راجستھان کے ٹونک ضلع کے نیوائی اسمبلی حلقہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت اور پی ایم پر سیاسی الزامات لگائے۔ پرینکا نے کہاکہ اقتدار میں آتے ہی لوگ بھول جاتے ہیں کہ انہیں کون اقتدار میں لایا؟ عام لوگوں کو مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے راجستھان حکومت ریلیف کیمپوں کا انعقاد کر رہی ہے۔ خواتین کو بھی موبائل فون مل رہے ہیں۔ حکومت جو کچھ دے رہی ہے وہ ان کا حق ہے۔


پرینکا گاندھی نے کہا- آج مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔ گیس سلنڈر کی قیمت 1000 روپے ہے، غریب کیسے خریدے گا؟ مرکزی حکومت سے پوچھا جائے کہ اتنی مہنگائی کیوں ہے؟ راجستھان حکومت عوام کو جو کچھ دے رہی ہے وہ عوام کا حق ہے۔ آج میری ملاقات ایک لڑکی سے ہوئی جس کے ہاتھ میں موبائل تھا۔ اس نے کہا کہ گہلوت حکومت نے مجھے یہ موبائل دیا ہے۔ راجستھان حکومت موبائل فون اور دیگر بہت سی چیزیں دے رہی ہے، راجستھان حکومت آپ کو جو بھی دے رہی ہے وہ آپ کا حق ہے۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم اشوک گہلوت نے کہا کہ راجستھان حکومت نے ہر شعبے میں فیصلے لینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ بجٹ میں جتنے بھی اعلانات کیے گئے تھے ان پر عمل ہو گیا ہے۔ اس بار ماحول ایسا بن گیا ہے کہ لگتا ہے حکومت خود کو دہرائے گی۔ سی ایم نے کہا کہ منریگا نے پی ایم کو بولنے سے روک دیا۔ ہم نے یو پی اے حکومت کے بنائے ہوئے قوانین کی طرز پر حقوق پر مبنی دور شروع کیا ہے۔ سماجی تحفظ کے حق کے قانون کے لیے کام کیا۔ اب مرکزی حکومت کو بھی یہ قانون بنانا چاہئے اور پرینکا گاندھی کو اس کی وکالت کرنی چاہئے۔ سی ایم نے کہا، میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ گاندھی خاندان سے کیوں ڈرتے ہیں؟ بار بار گاندھی خاندان کا نام لینے کی کیا ضرورت ہے؟ گاندھی خاندان نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔