’وزیر اعظم کے وعدے کھوکھلے، وائناڈ کو امداد دینے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا‘، وائناڈ میں کھڑگے کا مودی حکومت پر حملہ

پرینکا گاندھی کے لیے انتخابی تشہیر کرنے وائناڈ پہنچے کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں بی جے پی-آر ایس ایس نے کیرالہ میں بھی فرقہ واریت اور تقسیم کی سیاست شروع کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

تصویر@INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج وائناڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو پُرزور انداز میں ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی کے وعدے کھوکھلے ہیں۔ انھوں نے وائناڈ میں آئی آفت کے بعد دورہ کر امداد کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ اسے پورا کرنے میں ناکام رہے۔۔ کیرالہ کو 2000 کروڑ کی جگہ 291 کروڑ روپے ملے۔ اس درمیان بی جے پی حکمراں ریاستوں کو مرکزی امداد کا بڑا حصہ ملا۔ یہ بی جے پی کی غیر ذمہ دارانہ حکومت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

کانگریس صدر کھڑگے جمعرات کو کانگریس جنرل سکریٹری اور وائناڈ پارلیمانی حلقہ سے یو ڈی ایف امیدوار پرینکا گاندھی کے حق میں نیلامبور اسمبلی حلقہ کے چنداکنو میں عظیم الشان جلسہ کو خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران ان کے ساتھ پرینکا گاندھی کے علاوہ کیرالہ انچارج جنرل سکریٹری دیپا داس منشی اور کانگریس جنرل سکریٹری برائے تنظیم کے سی وینوگوپال بھی موجود تھے۔


اس موقع پر کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی خیر سگالی کی جگہ خوف اور تقسیم پھیلاتے ہیں۔ گزشتہ کچھ سالوں میں بی جے پی-آر ایس ایس نے کیرالہ میں بھی فرقہ واریت اور تقسیم کی سیاست شروع کی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راہل گاندھی کئی بار منی پور گئے اور لوگوں کے درد کو سمجھا۔ انھوں نے مشکل حالات کا سامنا کر رہی ریاست کے لوگوں کی حالت کی طرف ملک کی توجہ مبذول کرانے کے مقصد سے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع کی۔ وہاں تشدد شروع ہونے کے بعد سے وزیر اعظم مودی نے آج تک وہاں کا دورہ نہیں کیا ہے۔‘‘

بڑھتی بے روزگاری کے تعلق سے کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی تیسری مدت کار میں نوجوانوں میں بے روزگاری کا بحران گہراتا جا رہا ہے۔ ضروری چیزوں کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ تخریب کاری اور نفرت کی سیاست کا زہر پھیل رہا ہے۔ خواتین اور اقلیتوں کے خلاف جرائم بڑھ رہے ہیں۔ یہ سب ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے مکھوٹے کے پیچھے ہو رہا ہے۔ مودی حکومت عام لوگوں کے لیے نہیں، کچھ سرمایہ داروں کے لیے کام کرتی ہے۔


کانگریس صدر نے وائناڈ کی عوام سے پرینکا گاندھی کو کثیر ووٹوں سے کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی ہمیشہ وائناڈ کی عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ 2019 میں وائناڈ نے راہل گاندھی کو ایک شاندار مینڈیٹ کے ساتھ منتخب کای اور 2024 میں دوبارہ ان پر اپنا بھروسہ دکھایا۔ اب وائناڈ کی عوام پرینکا گاندھی کو راہل گاندھی کے کام کو آگے بڑھانے کا موقع دے۔ ملکارجن کھڑگے نے مزید کہا کہ پرینکا گاندھی نے ملک بھر میں مشکلات کا سامنا کر رہے لوگوں کے حقوق کے لیے لڑائی لڑی ہے۔ انصاف، مساوات اور غیر جانبداری کے تئیں ان کا نظریہ قابل قدر ہے۔ وائناڈ کو اس سطح کے عزائم والے لیڈر کی ضرورت ہے۔ وہ وائناڈ کے لیے تب تک انتھک محنت کریں گی، جب تک اسے اس کا مناسب حصہ اور انصاف نہیں مل جاتا۔

تقریب سے پرینکا گاندھی نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ یہ ان کے لیے ایک نئے سفر کی شروعات ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرے پاس راہنما کی شکل میں بھائی راہل گاندھی ہیں۔ میں وائناڈ کی عوام کے ذریعہ دی گئی محبت کا قرض ادا کرنے کا موقع چاہتی ہوں۔ میں وائناڈ میں ہندو، مسلم، عیسائی سبھی کو بہنوں و بھائیوں اور دوستوں کی طرح ایک ساتھ کھڑا دیکھتی ہیں۔ اور یہ دیکھ کر بہت خوش ہوں کہ بی جے پی منفی سیاست وائناڈ کو چھو بھی نہیں پائی ہے۔‘‘