مودی خاموشی توڑیں اور وزراء کو برخاست کریں

Twitter
Twitter
user

سید خرم رضا

نئی دہلی: قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال کے صاحبزادے شوریہ ڈووال کی این جی او ’انڈیا فاؤنڈیشن‘ میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے موجود چار وزراء کے معاملے میں سخت رخ اختیار کرتے ہوئے کانگریس نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور فورا ًان وزراء کو اپنی کابینہ سے برخاست کریں ۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے کہا کہ ان وزراء کو نہ صرف برخاست کیا جائے بلکہ سی بی آئی سے ان کے خلاف جانچ شروع کروائی جائے کیونکہ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے ۔ سبل نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ وزیر اعظم ہر معاملے کی طرح اس معاملے میں بھی خاموش رہیں گے لیکن کانگریس اس معاملے پر خاموش نہیں رہے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں سبل نے کہا ’’ اس معاملے میں قانون کی کھلی خلاف ورزی ہوئی ہے اس لئے اگر وزیر اعظم اس پر خاموش رہے تو کوئی نہ کوئی تو عدالت سے رجوع کرے گاہی‘‘۔

اس پورے معاملے میں مفادات کے ٹکراؤ کا ذکر کرتے ہوئے سبل نے کہا ’’یہ مفادات کے ٹکراؤ کا کھلا معاملہ ہے اس لئے وزراء کو خود ہی مستعفی ہو جانا چاہئے جیسے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سال 2006 میں کیا تھا جب کانگریس صدرسونیا گاندھی پر رکن پارلیمنٹ ہونے کے ساتھ نیشنل ایڈوائزری کونسل کی صدر ہونے کی وجہ سے مفادات کے ٹکراؤ کا الزام لگا تھا تو انہوں نے پارلیمنٹ سے اور کونسل کی صدارت سے استعفی دے دیا تھا جبکہ وہ صرف رکن پارلیمنٹ تھیں یہ لوگ تو ایسے وزیر ہیں جن کے پاس اہم قلم دان ہیں اس لئے ان کو سونیا گاندھی سے سیکھ لینی چاہئے‘‘۔ سبل نے کہا کہ جمہوری دنیا کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے جب چار وزیر ، ایک صحافی اور پارٹی کا جنرل سکریٹری کسی این جی او میں ڈائرکٹر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ۔ پورے معاملے پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف سی آر اے کے قانون کے مطابق کسی بھی سیاسی پارٹی یا پارٹی کے عہدیدار اور صحافی جو بھی ہو ں اس کو یہ چھوٹ نہیں مل سکتی یہ اس قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔ سبل نے این ایس اے کے صاحبزادے کے بیٹے شوریہ کے’ انڈیا فاؤنڈیشن‘ میں چار وزراء ڈائریکٹر ہیں ، بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور پرسار بھارتی کے چیئرمین بطور ڈائریکٹر موجود ہیں اور اس فاؤڈیشن کا جو ریونیو جمع کرنے کا ذریعہ ہے وہ اسپانسر شپ ہے اور اسپانسرشپ کرنے والی زیادہ تر کمپنیاں دفاعی کمپنیاں ہیں۔

مفادات کے ٹکراؤ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس فاؤنڈیشن میں ان وزراء کی موجودگی کی وجہ سے بیرونی ممالک سے آنے والے پیسے یا کسی سودے کو روکا نہیں جا سکتا کیونکہ وزیر دفاع اس کی ڈائریکٹر ہیں، کامرس کے وزیر اس کے ڈائرکٹر ہیں، شہری ہوا بازی کے وزیر اس کے ڈائرکٹر ہیں اور وزیر خارجہ اس کے ڈائرکٹر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وزیر اپنے دفتر سے فاؤنڈیشن کے ڈائرکٹر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں یعنی دونوں عہدوں کو ایک ساتھ دیکھ رہے ہیں ۔ سبل نے سوال کیا کہ اگر یو پی اے کا کوئی وزیر تیستا سیتلواڑ کی یا اندرا جئے سنگھ کی این جی او میں ڈائریکڑ ہوتا تو بی جے پی اور وزیر اعظم آسمان سر پر اٹھا لیتے ، سڑکوں پر اتر آتے ، پارلیمنٹ ٹھپ کر دیتے لیکن اب وزیر اعظم اور بی جے پی کیوں خاموش ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Nov 2017, 3:38 PM