وزیر اعظم مودی کا آج بھوپال دورہ، اندور حادثہ کے پیش نظر روڈ شو اور استقبالیہ پروگرام منسوخ

وزیر اعظم مودی بھوپال میں پہلے سے طے شدہ کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس میں شرکت کریں گے اور وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم مودی، تصویر یو این آئی</p></div>

وزیر اعظم مودی، تصویر یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

بھوپال: وزیر اعظم نریندر مودی آج مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال کے دورے پر پہنچ رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے اندور میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے حادثے کے پیش نظر بی جے پی نے دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے روڈ شو اور شاندار استقبال کے اپنے منصوبوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ وزیر اعظم مودی بھوپال میں پہلے سے طے شدہ کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس میں شرکت کریں گے اور وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی ایئر فورس کے طیارے کے ذریعے بھوپال کے اولڈ اسٹیٹ ہینگر پہنچے۔ اس کے بعد وہ اسٹیٹ ہینگر سے ہیلی کاپٹر روانہ ہوئے اور لال پریڈ گراؤنڈ کے ہیلی پیڈ پر اترے۔ جہاں انہوں نے کشابھاو ٹھاکرے کنونشن سینٹر میں کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس میں شرکت کی۔


وزیر اعظم مودی سہ پہر 3 بجے کشاباؤ ٹھاکرے آڈیٹوریم سے کار کے ذریعے روانہ ہوں گے اور رانی کملاپتی ریلوے اسٹیشن پہنچیں گے۔ یہاں وہ وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن سے بی یو کیمپس کے ہیلی پیڈ کے لیے روانہ ہوں گے۔ اور شام قریب 4 بجے بھوپال ہوائی اڈے سے دہلی کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

خیال رہے کہ مدھیہ پردیش کے اندور کے پٹیل نگر کے بیلیشور مہادیو جھولے لال مندر میں جمعرات کو رام نومی کے موقع پر منعقدہ ہون کے دوران مندر کا فرش ٹوٹ گیا اور درجنوں عقیدت مند کنویں میں جا گرے۔ اس حادثہ میں 36 افراد کی جان چلی گئی۔

بیلیشور مہادیو جھولے لال مندر کے قریب ایک باغ ہے، مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اس پر تجاوزات کی گئی تھی۔ کنویں پر چھت بنانے کے بعد کچھ عرصے تک اس پر ہون وغیرہ ہوتے رہے۔ یہ سیڑھی تقریباً 200 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔ رہائشیوں کا دعویٰ ہے کہ مندر کے فرش کی تعمیر قدیم کنویں پر چھت ڈال کر کی گئی تھی۔ رام نوامی کے دن فرش پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے، جن کا وزن فرش برداشت نہ کر سکا اور وہ ٹوٹ گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔