وزیر اعظم نے سیاسی انتقام میں مرحوم کو بھی نہیں بخشا! احمد پٹیل کے خلاف الزامات پر کانگریس برہم
گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جمعہ کے روز عدالت کے سامنے استدلال کیا کہ سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ نریندر مودی کے خلاف کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل کی ’بڑی سازش‘ کا حصہ تھی
نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز پارٹی لیڈر آنجہانی احمد پٹیل کے خلاف عائد کئے گئے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ انہوں نے 2002 کے فسادات کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی قیادت میں گجرات حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش رچی تھی۔
رکن پارلیمنٹ اور جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات اے آئی سی سی جے رام رمیش نے کہا ’’انڈین نیشنل کانگریس آنجہانی احمد پٹیل کے خلاف لگائے گئے شرارتی الزامات کی واضح طور پر تردید کرتی ہے۔ یہ وزیر اعظم کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے کہ وہ خود کو 2002 میں اس وقت ہونے والے فرقہ وارانہ قتل عام کے الزامات سے بری الزمہ قرار دیں جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اس قتل عام پر قابو پانے کے لیے ان کی عدم خواہش اور نااہلی کی وجہ سے اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے وزیر اعلیٰ کو ان کے راج دھرم کی یاد دہانی کرائی تھی۔‘‘
جے رام رمیش نے مزید کہا ’’عدالتی مقدمات میں کٹھ پتلی تفتیشی ایجنسیوں کی جانب سے قیاس آرائیون پر مبنی الزامات کی بنا پر پریس کے ذریعے فیصلہ سنانا برسوں سے مودی-شاہ جوڑی کے ہتھکنڈوں کا خاصہ رہا ہے۔ یہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے علاوہ کچھ اور نہیں، جس میں ایک آنجہانی شخص کے خلاف اناپ شناپ اس لئے بولا جا رہا ہے، کیونکہ ڈھٹائی سے بولے جا رہے جھوٹ اور الزامات کی تردید نہیں کر سکتا۔"
خیال رہے کہ گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جمعہ کے روز عدالت کے سامنے استدلال کیا کہ سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ نریندر مودی کے خلاف کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل کی ’بڑی سازش‘ کا حصہ تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔