پیاز کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان، دہلی میں قیمت 80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
دہلی این سی آر میں پیاز کی قیمت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہاں صرف دو دنوں میں پیاز کی قیمت میں 10 سے 12 روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔
جیسے جیسے دیوالی قریب آرہی ہے، پیاز کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ دہلی سمیت ملک کے کئی شہروں میں پیاز کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ دہلی کے خوردہ بازار میں پیاز کی قیمت 65 روپے سے بڑھ کر 80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ مدر ڈیری، جس کے دہلی-این سی آر میں تقریباً 400 سفل اسٹورز ہیں۔ وہاں ریٹیل میں پیاز 67 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق ای کامرس پورٹل بگ باسکٹ پیاز 67 روپے فی کلو اور او ٹی پی 70 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کر رہا ہے۔ جبکہ مقامی دکاندار 80 روپے فی کلو کے حساب سے پیازبیچ رہے ہیں۔ اگر اوسط دیکھیں تو دہلی کے خوردہ بازار میں پیاز کی قیمت 65 سے 80 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
بدھ کو مدر ڈیری کے اسٹور پر پیاز کھلے عام 54-56 روپے فی کلو فروخت ہو رہی تھی اور صرف دو دنوں میں پیاز کی قیمت 67 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ یعنی صرف دو دنوں میں 11 سے 12 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ہفتہ کو پیاز کی کل ہند اوسط خوردہ قیمت 45 روپے فی کلو ہے، لیکن زیادہ سے زیادہ قیمت 80 روپے فی کلو ہے۔ دہلی میں اوسط قیمت 75 روپے فی کلو ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ پیاز کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ کی وجہ بازار میں پیاز کی سپلائی میں کمی ہے اور تہواروں سے پہلے پیاز کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں پیاز کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق، اہلکار نے کہا کہ خریف کی اس فصل میں تاخیر کی وجہ سے پیاز کی پیداوار میں تاخیر ہوئی ہے اور آمد کم ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ خوردہ قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر، صارفین کو راحت فراہم کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے جمعہ کو خوردہ بازار میں بفر پیاز کی فروخت 25 روپے فی کلو کی رعایتی شرح پر بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اگست کے وسط میں 22 ریاستوں میں کئی جگہوں پر تقریباً 1.7 لاکھ ٹن پیاز بفر کیا گیا تھا۔ اب اسے ریٹیل مارکیٹ میں لانچ کیا جا رہا ہے۔ دو کوآپریٹو باڈیز این سی سی ا یف اور نیفڈ کے آؤٹ لیٹس اور گاڑیوں کے ذریعے بفر پیاز 25 روپے فی کلو کی سبسڈی والے نرخ پر فروخت کی جا رہی ہے۔ دہلی میں بھی اسی قیمت پر بفر پیاز فروخت ہو رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔