آسمان چھوتی مہنگائی سے عوام پریشان

مہنگائی کی مار
مہنگائی کی مار
user

عمران خان

نئی دہلی: بی جے پی کا مہنگائی کم کرنے یا قابو پانے کا دعویٰ بھی اب ایک جملہ ہی ثابت ہو رہا ہے۔ عوام مہنگائی کو لیکر بہت پریشان ہے اورابھی تو ابتدا ء ہے آگے دیکھئے کہاں جاکر رکتی ہے مہنگائی۔ ابھی جی ایس ٹی کو لاگو ہوئے محض 40 روز ہی ہوئے ہیں لیکن ابھی سے ہی مہنگائی اپنے شباب پر پہنچ رہی ہے۔ٹماٹر تو پہلے ہی لال ہو چکا ہے لیکن غریب کی دالیں بھی سستی ہونے کی بجائے مہنگی ہو تی جا رہی ہیں ۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک ہفتہ کے دوران چنا اور توور دال کے داموں میں 10روپے فی کلو تک کی تیزی آ چکی ہے۔ ادھر مونگ کی دال کے دام میں 7سے 8روپے تک کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ کرانہ کاروباریوں کے مطابق تھوک بازار میں دال کی قیمت میں 6سے 8 رو پے تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔ دوسری طرف خشک میوے کے بازار میں بھی زبردست طریقے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ بادام کے دام 42 دنوں میں 100روپے کلو سےبڑھ کر 710روپے کلو ہو گئے ہیں جو جون کے آخر میں 600 سے 610 روپے کلو پر تھے۔ ساتھ ہی کاجو،کشمش اور انجیر کے داموں میں بھی 50سے 60روپے کی تیزی آئی ہے۔

30 سے 40 روپے فی کلو فروخت ہونے والا ٹماٹر اس وقت 80سے لےکر 120 روپےکلو تک پہنچ گیا ہے۔ ساتھ ہی 10سے 20 روپے فی کلو فروخت ہونے والی گوبھی اس وقت منڈی میں 80 روپے فی کلو بک رہی ہے۔

اس خبر کو آپ دیکھ بھی سکتے ہیں-

تھوک مہنگائی کے اعداد و شمار میں کھانے پینے کی چیزوں کی مہنگائی میں 2.15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، جوکہ جون میں صفر سے نیچے 3.47 فیصد یعنی منفی زون میں تھی۔ تھوک مہنگائی کی شرح میں فوڈ انفلیشن کی حصہ داری 15.26 فیصد ہے۔ جولائی میں سب سے زیادہ سبزیاں مہنگی ہوئیں۔ سبزیوں کی تھوک مہنگائی 21.95 فیصد پر رہی، جو جون میں -21.16 فیصد تھی۔

ماہر اقتصادیات ادتی نائر کے حوالے سے ایک انگریزی اخبار میں لکھا گیا ہےکہ کھانے پینے کی چیزوں کے داموں میں تیزی تشویش ناک ہے۔ اس کے معنی ہیں کہ آنے والے دنوں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Aug 2017, 7:15 PM