پہلے لوگ جلیانوالا باغ کو جانتے تھے، اب شاہین باغ کو جانتے ہیں: چندر شیکھر

شاہین باغ مظاہرین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے پہنچے بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر نے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین کا نام آج پوری دنیا میں لیا جا رہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ مظاہرین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے آنے والے بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر نے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین کا نام پوری دنیا میں لیا جارہے اور پہلے لوگ جلیانوالا باغ کو جانتے تھے اور اب اسی طرز پر شاہین کو باغ جانتے ہیں۔

پہلے لوگ جلیانوالا باغ کو جانتے تھے، اب شاہین باغ کو جانتے ہیں:  چندر شیکھر

چندر شیکھر نے قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر حکومت کی منشا بارے میں کہا کہ یہ سماج کو توڑنے کے لئے قانون لایا گیا ہے۔انہوں نے اس قانون کے خلاف پوری طرح متحد ہونے اور اس کے خلاف ڈتے رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی محنت بے کار نہیں جائے گی۔ اس وقت پورا ملک آپ کے جذبے کو سلام کر رہا ہے۔ مائک خراب ہونے کی وجہ سے بہت سی باتیں ان کی نہیں سنی جاسکی۔ اس کے علاوہ دیگر مقررین نے خاتون مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اس قانون کی مخالفت کی۔


کل کے سپریم کورٹ میں قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف سماعت جس میں کورٹ نے معاملے میں چار ہفتے کے لئے ٹال دیا ہے، اس ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شاہین باغ، سبزی باغ پٹنہ، خوریجی کی خاتون مظاہرین نے کہا کہ اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، چار ہفتے تو کیا چار یا پانچ سال بھی احتجاج کرنا پڑے تو ہم لوگ کریں گی۔ اس تحریک کو تیز کرنے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب تک اس قانون پر روک نہیں لگائی جاتی اس وقت تک یہ دھرنا مظاہرہ جاری رہے گا۔خاتون مظاہرین نے کہاکہ کورٹ نے مدت بڑھاکر ہمیں تحریک تیز کرنے کا موقع دیا ہے اور ہم مضبوطی کے ساتھ اس تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔

پہلے لوگ جلیانوالا باغ کو جانتے تھے، اب شاہین باغ کو جانتے ہیں:  چندر شیکھر

خوریجی خاتون مظاہرین کا انتظام دیکھنے والی سماجی کارکن اور ایڈووکیٹ اور سابق کونسلر عشرت نے کہاکہ یہ قانون نہ صرف آرٹیکل14کی خلاف ورزی ہے بلکہ آئین کی تمہید کی بھی خلاف ورزی ہے۔یہ قانون مجموعی طور پر آئین کے خلاف ہے۔ اس لئے ہم خوریجی کی خواتین اس کی مخالفت کرنے مظاہرہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی خواتین دستور اور ملک بچانے کے لئے اپنے گھروں سے نکلی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دستور اور ملک بچے گا تو ہم لوگ بھی بچیں گی۔انہوں نے کہاکہ خوریجی میں کل رات کئی اہم شخصیات نے شرکت کرکے خواتین کا حوصلہ بڑھایا۔


جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15دسمبر سے جاری مظاہرہ آج بھی جاری ہے اور اہم لوگوں کی شرکت نے اسے بہت اہم بنادیا ہے۔ یہاں بھی 24 گھنٹے کا دھرنا جاری ہے۔ اس کے علاوہ دہلی میں خواتین مظاہرین کا دائرہ پھیل گیا ہے اور اس فہرست میں ہر روز نئی جگہ جڑ رہی ہے اور خواتین کے ساتھ مرد بھی مظاہرے کرنے کے نئے نئے انداز اپناتے ہیں۔ اس وقت دہلی میں سیلم پور جعفرآباد، ترکمان گیٹ،بلی ماران، کھجوری، مصطفی آباد، کردم پوری، شاشتری پارک اورجامع مسجدسمت ملک تقریباً سو کے آس پاس مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔