عدالتی سماعتوں کو ورچوئل کرنے کی تیاری، سپریم کورٹ نے انفارمیشن کمیشن سے مانگا جواب
عدالت عظمیٰ نے ملک کے سبھی ریاستی انفارمیشن کمیشنوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ عرضی گزاروں کے لیے شکایتوں کی ای-فائلنگ اور سماعت کی ورچوئل سہولت فراہم کریں۔
سپریم کورٹ نے پیر کے روز سبھی ریاستوں کے انفارمیشن کمیشنز سے عرضی گزاروں کو سماعت کے لیے ہائبرڈ متبادل مہیا کرانے کو لے کر جواب مانگا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ نے ملک کی سبھی ریاستوں کے انفارمیشن کمیشنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ عرضی گزاروں کے لیے شکایتوں کی ای-فائلنگ اور سماعت کی سہولت دیں۔
چیف جسٹس کی صدارت اور جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی رکنیت والی بنچ نے کہا کہ سبھی ریاستوں کے انفارمیشن کمیشن کو سماعت کے ہائبرڈ متبادل کے بارے میں جانکاری دینی چاہیے۔ عدالت نے مانا کہ تکنیک کی مدد سے انصاف پانے کے عمل میں تیزی آئے گی۔ اس کا کہنا ہے کہ انفارمیشن کمیشنز کو ہدایت دی گئی ہے کہ سبھی عرضی گزاروں کے لیے سلسلہ وار طریقے سے ای-فائلنگ کی سہولت یقینی بنانی چاہیے۔
یہ تبصرہ سپریم کورٹ نے ایک عرضی پر سماعت کے دوران کیا ہے۔ اس عرضی میں ریاستی انفارمیشن کمیشنز کی بہتر کارکردگی کے لیے کچھ اہم ہدایات دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عرضی گزاروں کو فزیکل (جسمانی طور پر) کے ساتھ ہی ورچوئل طریقے سے بھی سماعت کا متبادل دیا جانا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔