’سوڈان سے ہندوستانیوں کے انخلاء کا منصوبہ تیار کریں‘ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران وزیر اعظم مودی کی ہدایت
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ملک کے دیگر حصوں میں تشدد میں ایک ہندوستانی سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں
نئی دہلی: سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جاری خانہ جنگی کے باعث وہاں کے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ دریں اثنا، وزیر اعظم مودی نے وہاں پھنسے ہندوستانیوں کے لیے تشویش کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ انہیں جلد سے جلد باہر نکالیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے تشدد سے متاثرہ سوڈان میں ہندوستانیوں سے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ڈیجیٹل طور پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر، فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان، خارجہ اور دفاع کی وزارتوں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ سینئر سفارت کاروں نے شرکت کی۔ خیال رہے کہ جے شنکر اس وقت گیانا کے دورے پر ہیں۔
اس دوران وزیر اعظم مودی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوڈان بحران کے حوالہ سے چوکس رہیں، پیش رفت پر گہری نظر رکھیں اور ہندوستانی شہریوں کی سلامتی کا جائزہ لیں۔ وزیر اعظم نے سوڈان سے ہندوستانیوں کے لئے ہنگامی انخلاء کا منصوبہ تیار کرنے اور سیکورٹی اور متبادل کے امکانات کے لحاظ سے اس میں تیزی سے تبدیلیاں کرنے کی ہدایت دی۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ملک کے دیگر حصوں میں تشدد میں ایک ہندوستانی سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہندوستان نے جمعرات کو کہا کہ سوڈان میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور وہ ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب اور مصر سمیت مختلف ممالک کے ساتھ قریبی رابطہ کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے نئی دہلی میں کہا تھا ’’چار پانچ دن گزرنے کے بعد بھی تنازعہ کم نہیں ہوا ہے، لڑائی جاری ہے اور حالات کشیدہ ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہم ہندوستانیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جہاں ہیں وہیں رہیں اور اپنی جگہ نہ چھوڑیں۔‘‘
سوڈان میں ہندوستانی سفارت خانہ رسمی، غیر رسمی چینلز کے ذریعے ہندوستانیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ یہ تنازعہ ملک کی فوجی قیادت کے اندر اقتدار کی کشمکش کا براہ راست نتیجہ ہے۔ یہ تشدد سوڈان کی باقاعدہ فوج اور ملک میں ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نامی نیم فوجی دستوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔