لداخ میں انتہائی بڑی شمسی دوربین لگانے کی تیاری، سورج پر ہو رہی ہلچل پر ہوگی نظر

پروجیکٹ کی قیادت آئی آئی اے بنگلورو کی ڈائرکٹر پروفیسر انّ پورنی سبرمنیم کر رہی ہیں۔ زمین تحویل میں لے لی گئی ہے لیکن پروجیکٹ کی حتمی منظوری کا انتظار ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان لداخ میں نیشنل لارج سولر ٹیلی اسکوپ (این ایل ایس ٹی) قائم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے توسط سے سورج پر ہو رہی سرگرمیوں کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اس پروجیکٹ کی قیادت انڈین انسٹی چیوٹ آف ایسٹرو فزکس (آئی آئی اے) بنگلورو کی ڈائرکٹر پروفیسر انّ پورنی سبرمنیم کر رہی ہیں۔ اس پروجیکٹ کے لیے زمین تحویل میں لے لی گئی ہے۔ حالانکہ پروجیکٹ کی حتمی منظوری کا ابھی انتظار ہے۔

آئی آئی اے کے مطابق اس ٹیلی اسکوپ پر 2 میٹر کا رِفلیکٹر لگا ہوگا جس سے سائنس دانوں کو سورج پر ہو رہی ہلچل کو سمجھنے اور اس پر تحقیق کرنے میں مدد ملے گی۔ دوربین تقریباً 4200 میٹر کی اونچائی پر لداخ کے میراک میں پینگونگ جھیل کے ساحل پر نصب کیا جانا ہے۔

این ایل ایس ٹی کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے آئی آئی اے نے بتایا کہ اس میں 2 میٹر کلاس آپٹیکل اور قریب انفرا-ریڈ (آئی آر) مشاہدہ کی سہولت ہوگی۔ اسے 0.3-0.1 آرک-سیکنڈ کے مقامی ریزولوشن پر شمسی مقناطیسی علاقوں کے ارتقا اور حرکیات سے متعلق کلیدی سائنسی معاملوں کے ایک سسلسلہ کو حل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس آلات میں خلا پر مبنی آدتیہ ایل-1 سیارچہ مشن اور راجستھان کے ادے پور میں زمین پر مبنی شمسی دوربین سے شمسی ماحول کے مشاہدات کی حمایت اور تصدیق کرنے کا ایک وسیع دائرہ موجود ہے۔


آئی آئی اے کے مطابق شمسی طوفان یا کورونل ماس اجیکشن سورج سے اربوں ٹن پلازمہ اور اس سے جڑے مقناطیسی علاقوں کا بڑے پیمانے پر اخراج ہے، جن میں سے کچھ زمین سے ٹکرا سکتے ہیں اور جیو میگنیٹک طوفان پیدا کر سکتے ہیں۔

دوربین کو لداخ کے میراک میں پینگونگ تسو جھیل کے کنارے تقریباً 4200 میٹر کی اونچائی پر قائم کیا جانا ہے۔ زیادہ اونچائی والا اور ٹھنڈا ریگستان ہونے کے سبب یہ جگہ آپٹیکل اور آئی آر مشاہداہ کے لیے سب سے مناسب ہے۔ یہ سائٹ نہایت شفافیت کے ساتھ واضح آسمان کے اہم ادوار فراہم کرتا ہے۔ پورے دن ہلکے جھونکوں کے ساتھ لامینا ہوائیں بہترین وضاحت کا وقت فراہم کرتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔