پرشانت کشور اب سیاست کریں گے، سیاسی پارٹیوں کے لئے کام نہیں
ہندوستان میں تقریباً ہر اہم پارٹی کے لئے انتخابی حکمت عملی تیار کرنے کے بعد اب پرشانت کشور اپنی پارٹی بنا کر سیاست کریں گے۔
کانگریس سے بات نہ بننے کے بعد انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں وعدے کے مطابق آج ایک اہم اعلان کیا ہے۔ پرشانت کشور جو ’پی کے‘ نام سے مشہور ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ وہ 2 مئی تک اپنے اگلے قدم کے بارے میں اطلاع دیں گے۔ انہوں نے آج صبح ایک ٹوئٹ کے ذریعے فعال سیاست میں آنے کا اشارہ دیا ہے۔ پرشانت کشور نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’میں نے جمہوریت میں ایک بامعنی حصہ دار بننے اور عوام نواز پالیسی بنانے میں مدد کرنے کے لیے اتار چڑھاؤ کے 10 سالہ سفر کی قیادت کی! اب میں اپنی زندگی کا ایک نیا باب شروع کر رہا ہوں۔ اب اصل مالک یعنی عوام کے پاس جانے کا وقت ہے۔ عوام سے جڑے مسائل اور ’جن سوراج‘ کے راستے کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے، لوگوں کی اچھی حکمرانی لانے کے لیے۔ #بہار سے شروع۔‘‘
اس ٹوئٹ کے ذریعہ پرشانت کشور نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بہار سے اپنے فعال سیاسی کیریئر کا آغاز کریں گے اور اپنی پارٹی بنائیں گے جس کا نام 'جن سوراج' ہوگا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی دہائی میں پرشانت کشور نے بی جے پی، کانگریس، جے ڈی یو، ترنمول کانگریس،عام آدمی پارٹی، وائی ایس آر کانگریس، ڈی ایم کے سمیت کئی دیگر پارٹیوں کے لیے کامیاب انتخابی حکمت عملی تیار کی۔ وہ کچھ عرصہ نائب صدر کے طور پر جنتا دل یونائیٹڈ میں بھی شامل رہے۔ پرشانت کشور کو جنتا دل یونائیٹڈ سے کچھ سینئر لیڈروں کے ساتھ اختلافات کے بعد نکال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد اشارے مل رہے تھے کہ وہ کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں لیکن اب یہ خبر آئی ہے کہ وہ اپنی پارٹی شروع کر رہے ہیں۔
پی کے کی سیاسی پارٹی کب شروع ہوگی اس کے بارے میں ابھی کوئی اطلاع نہیں ہے، لیکن اس کے اشارے ہیں کہ بہت جلد وہ بہار میں اپنی پارٹی لانچ کریں گے۔ پرشانت کشور کے قریبی ذرائع کے مطابق ان کی پارٹی مکمل طور پر جدید، ڈیجیٹل ہوگی جو عوامی رابطہ کرنے کی نئی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ لانچ کی جائے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پی کے کی پیدائش 1977 میں بہار کے بکسر ضلع میں ہوئی تھی۔ ان کی والدہ کا تعلق اتر پردیش کے بلیا ضلع سے ہے، جب کہ والد بہار میں ڈاکٹر ہیں۔ ان کی بیوی کا نام جھانوی داس ہے، جو آسام کے گوہاٹی میں ڈاکٹر ہیں اور ان کا ایک بیٹا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔