پرگیہ نے گوڈسے کو لوک سبھا میں ’محب وطن‘ قرار دیا! اب وزیر اعظم کیا کہیں گے؟

بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر نے ایک بار پھر مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھوو رام گوڈسے کو محب وطن قرار دیا ہے اور اس بار انہوں نے جلسے یا انٹرویو میں نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں یہ بیان دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار کہا تھا کہ وہ ناتھورم گوڈسے کی تعریف کرنے والے بیان پر پرگیہ ٹھاکر کو دل سے معاف نہیں کر پائیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اعظم اس بار کیا کہتے ہیں، کیونکہ اب بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ بن چکیں پرگیہ ٹھاکر نے ناتھورام گوڈسے کو پھر محب وطن قرار دے دیا ہے۔ اس مرتبہ انہوں نے یہ کارنامہ لوک سبھا میں بحث کے دوران انجام دیا ہے۔

پرگیہ ٹھاکر کے اس بیان کے بعد لوک سبھا میں ہنگامہ برپا ہوگیا اور گاندھی جی کے قاتل کو ’محب وطن‘ قرار دینے پر حزب اختلاف تعش میں آ گیا۔


دراصل لوک سبھا میں ایس پی جی (اسپیشل پروٹیکشن گروپ) ترمیمی بل پر بحث کے دوران ڈی ایم کے رہنما اے راجا نے گوڈسے کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں اس نے نے کہا تھا کہ اس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیوں کیا؟ دریں اثنا، پرگیہ ٹھاکر نے رخنہ اندازی کی اور کہا ، ’’آپ کسی محب وطن کی مثال نہیں دے سکتے۔‘‘ راجا نے کہا کہ گوڈسے نے خود اعتراف کیا تھا کہ وہ مہاتما گاندھی سے نفرت کرتے تھے، جس کے بعد انہوں نے انھیں جان سے مارنے کا فیصلہ کیا۔ راجا نے مزید کہا کہ گوڈسے ایک خاص آئیڈیالوجی کا مانتا تھا، اسی لئے اس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا۔

پرگیہ ٹھاکر کے بیان پر جہاں حزب اختلاف نے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، وہیں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے پرگیہ ٹھاکر کو بیٹھنے کے لئے کہہ دیا۔


کانگریس نے پرگیہ ٹھاکر کے بیان کی مذمت کی ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ اس سے بی جے پی کی ذہنیت اور نظریہ کی عکاسی ہوتی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کس طرح نفرت انگیز سیاست کرتی ہے۔ علاوہ ازیں، کانگریس نے وزیر اعظم مودی سے یہ سوال پوچھا ہے کہ کیا وہ اس بیان کی مذمت کریں گے یا معمول کے مطابق خاموش رہیں گے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔