یو پی: کورونا سے نہیں راشن کی قطار میں کھڑے کھڑے مر گئی غریب شمیمہ، اب مدد کریگی انتظامیہ!

ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہونے کا شبہ ہے، رپورٹ آنے کے بعد کنبے کی ہر ممکن مدد کی جائے گی، اہل خانہ کا الزام ہے کہ شمیمہ کو دو دنوں سے چکر لگوائے جا رہے تھے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بدایوں: اتر پردیش کے ضلع بدایوں میں راشن کی دکان پر چاول لینے لئے گئی خاتون کی موت واقع ہو گئی۔ شمیمہ بانو نامی خاتون راشن کی قطار میں دھوپ میں گھنٹوں رہی اور اس کے بعد غش کھا کر گر گئی۔ اہل خانہ اسپتال میں لے گئے لیکن شمیمہ نے پہلے ہی دم توڑ دیا۔ شمیمہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ راشن کے لئے انہیں دو دنوں سے لگاتار چکر لگوائے جا رہے تھے۔

اطلاعات کے مطابق سلارپور بلاک واقع پرہلاد پور گاؤں کی رہائشی میکو علی کی بیوی شمیمہ بانو (35) جمعہ کی دوپہر اپنے گاؤں سے چل کر ایک کلومیٹر دور کنورگاؤں میں واقع کوٹیدار کی دوکان پر چاول لینے کے لئے گئی تھیں۔ معاشی طور سے کمزور خاتون راشن لینے کے لئے تین گھنٹے لائن میں کھڑی رہی۔ اس درمیان وہ غش کھا کر زمین پر گر گئی۔ اطلاع ملنے پر اہل خانہ انہیں لینے کے لئے کنورگاؤں پہنچے۔ یہاں کے ڈاکٹر نے خاتون کو بدایوں کے لئے ریفر کر دیا لیکن ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔


اس واقعہ کے بعد کارڈ ہولڈروں اور اہل خانہ نے موقع پر کافی ہنگامہ کیا۔ راشن کی تقسیم کے وقت نگراں بھی وہاں موجود نہیں تھے۔ اطلاع ملنے کے بعد ڈی ایس او اور فوڈ انسپکٹر موقع پر پہنچے۔ بتایا گیا کہ خاتون پی ایچ ایچ (انتہائی ضرورتمند کنبہ) کارڈ ہولڈر تھی اور سرور ڈاؤن ہونے کی وجہ سے راشن ملنے میں تاخیر ہوئی!

اہل خانہ کا الزام ہے کہ شمیمہ بانو دو دن سے چاول لینے کے لئے جا رہی تھیں۔ ان کے شوہر بجنور ضلع کے دھام پور میں ملازمت کرتے ہیں۔ مقامی تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ اس حوالہ سے ان کو کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔


وہیں، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کمار پرشانت نے بتایا کہ سلارپور بلاک علاقے میں راشن کے لئے لائن میں لگی خاتون کی موت کی خبر ملی ہے۔ ضلع فوڈ سپلائی افسر کو فوراً موقع پر بھیجا گیا تھا۔ موت کی وجوہات ابھی واضح نہیں ہیں لیکن حرکت قلب بند ہونے سے موت کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے، رپورٹ آنے کے بعد کنبے کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Apr 2020, 6:11 PM