لاک ڈاؤن کے سبب شہروں کی آلودگی میں 50 فیصد کمی

کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر کئےگئے لاک ڈاؤن سے اس وبا پر کافی حد تک کنٹرول کرنے کے ساتھ ہی ماحول میں بھی کافی بہتری ہوئی ہے

لاک ڈاؤن سے شہروں کی آلودگی میں 50 فیصد کمی
لاک ڈاؤن سے شہروں کی آلودگی میں 50 فیصد کمی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر کئےگئے لاک ڈاؤن سے اس وبا پر کافی حد تک کنٹرول کرنے کے ساتھ ہی ماحول میں بھی کافی بہتری ہوئی ہے۔ ارضیاتی سائنس کی وزارت کی اکائی ’سفر‘کے اعدادو شمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران دہلی اور ممبئی جیسے شہروں میں آلودگی 50فیصدکم ہوئی ہے۔ساتھ ہی شہروں میں بھی آلودگی کی سطح میں کمی آئی ہے اور کسی بھی شہر میں فضائی آلودگی کا انڈیکس (اے کیو آئی) یعنی خراب کے زمرے میں نہیں ہے۔تقریباً 90 فیصد شہروں میں اے کیو آئی اچھے یعنی اطمینان بخش زمرے میں ہے۔

فضائی آلودگی کے ساتھ ہی صوتی آلودگی میں بھی کمی آئی ہے۔اس سے عام طورپر دن میں دوری بنائے رکھنے والے جانور بھی باہر نکلنے لگے ہیں۔گھروں کے آس پاس پرندوں کی چہچہاہٹ بڑھ گئی ہے۔صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے نکلنے والا گندا پانی اب ندیوں میں نہیں جارہا ہے۔اس سے ندیاں بھی صاف ہوگئی ہیں۔


سفر کے اعدادو شمار کے مطابق،قومی دارالحکومت دہلی میں مارچ کے پہلے ہفتے کے مقابلے میں اپریل کے پہلے ہفتے میں ہوا میں پی ایم دس کی سطح میں 51فیصد،پی ایم 2.5 کی سطح میں 49 فیصد ،پی ایم 2.5 میں 45فیصد اور نائیٹروجن آکسائڈ میں 60 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

لاک ڈاؤن کے سبب شہروں کی آلودگی میں 50 فیصد کمی

احمدآباد میں پی ایم دس کی سطح 47 فیصد،پی ایم 2.5کی 57 فیصد اور نائیٹروجن آکسائیڈ میں 32فیصد کی کمی آئی ہے۔پنے میں پی ایم دس میں 32فیصد،پی ایم 2.5 میں 31 فیصد اور نائیٹروجن آکسائیڈ میں 62 فیصد کی کمی آئی ہے۔

آبی علاقوں میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کےلئے کام کرنے والی تنظیم ویٹ لینڈس انٹرنیشنل کے سینئر تکنیکی افسر ٹی منڈکر نے یواین آئی کو بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ مختلف مقامات سے اطلاع آرہی ہیں وہ کافی پرجوش ہیں۔ عام طورپر انسانوں سے دوری بناکر رہنے والے جنگلی جانور جیسے ہندوستان میں ہاتھی،سیویٹ بلی اور شیر لاک ڈاؤن کے دوران پرسکون شہروں میں دن کے وقت بھی آنے لگے ہیں۔اسی طرح ممبئی میں دن کے وقت مور کو ٹہلتے دیکھا گیا ہے۔


مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے بھی جنتا کرفیو اور لاک ڈاؤن کے دوران مختلف شہروں میں آلودگی کی سطح میں آئی تبدیلی کے اعدادو شمار جاری کئے ہیں۔اس کے مطابق،16مارچ کو ملک کے 55شہروں میں فضائی معیار اچھے یا اطمیان بخژ زمرے میں تھا یعنی ان کا اے کیو آئی اس سے کم تھا۔دیگر 50شہروں میں اے کیو آئی 100 سے 200 کے درمیان یعنی درمیانے زمرے میں اور تین شہروں میں 200 سے اوپر یعنی خراب سے بے حد خراب کے درمیان تھا۔

جنتا کرفیو کے دن 22 مارچ کو 67 شہروں کا اے کیو اائی 100یا اس سے کم درج کیاگیا۔گزشتہ 29مارچ کو اس زمرے میں 91 شہر شامل ہوگئے۔ساتھ ہی کسی بھی شہر کا فضائی معیار خراب نہیں رہا۔بارہ شہروں کا انڈیکس 100 سے 200 کے درمیان یعنی درمیانے درجے میں درج کیاگیا ہے۔

آلودگی کم ہونے سے دہلی جیسے شہر میں دھوپ کی چمک بڑھی ہے اور آسمان صاف نظر آرہا ہے۔صنعتوں کے بند ہونے برسوں سے میلی جمنا اور دیگر ندیوں کا پانی پہلے کے مقابلے صاف ہوگیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔