آلودگی پھر مہلک سطح پر، دہلی-این سی آر کے اسکولوں کو دو دن بند  رکھنے کا حکم

آلودگی کے سبب دہلی اور این سی آر کے تمام اسکولوں کو دو دنوں کا بند رکھنے کا حکم صادر کیا گیا ہے، جبکہ ’ہاٹ مکس پلانٹوں‘ اور ’اسٹون کریشروں‘ پر عائد پابندی میں 15 نومبر تک توسیع کر دی گئی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی-این سی آر میں آلودگی کی سطح میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ آلودگی کے مہلک سطح پر پہنچ جانے کی وجہ سے دہلی-این سی آر کے تمام اسکولوں کو اگلے دو دن یعنی 14 اور 15 نومبر تک چھٹی دے دی گئی ہے۔

ادھر، ماحولیاتی آلودگی (روک تھام اور کنٹرول) اتھارٹی نے دہلی-این سی آر میں ’ہاٹ مکس پلانٹوں‘ اور ’اسٹون کریشروں‘ پر پابندی میں 15 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔

قبل ازیں، 4 نومبر کو سپریم کورٹ نے تا حکم ثانی علاقے میں تعمیراتی کاموں پر پابندی عائد کر دی تھی۔


نوئیڈا کے ضلع مجسٹریٹ برجیش نارائن سنگھ نے بھی ضلع کے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ڈی ایم کے دفتر سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ہوا کی کوالٹی بہت خراب ہے لہذا درجہ 12 تک کے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کو 14 اور 15 نومبر کو بند رکھنے کا حکم دیا جاتا ہے۔

آلودگی پھر مہلک سطح پر،   دہلی-این سی آر کے اسکولوں کو دو دن بند  رکھنے کا حکم

ادھر غازی آباد کے ضلع مجسٹریٹ بھی اسی طرح کا حکم جاری کیا ہے۔

قبل ازیں، بدھ کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر ہوا کی کوالٹی مزید خراب ہوتی ہے، طاق جفت اسکیم کی مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ وہ لوگوں کی صحت کے ساتھ ہوا کی آلودگی کی وجہ سے دنیا کے سامنے ملک کی شبیہ کے حوالہ سے بھی فکرمند ہیں۔


کیجریوال نے کہا کہ ’’جب جرمن چانسلر اینجلا میرکل گذشتہ ماہ دہلی میں تھیں تو چاروں طرف دھند کا عالم تھا۔ دہلی قومی راجدھانی ہے اور اگر یہاں اتنی دھند ہوتی ہے تو میں کیا پیغام جائے گا؟ واضح رہے کہ دہلی حکومت نے فضائی آلودگی میں کمی لانے کے ارادے سے 4 نومبر تا 15 نومبر طاق جفت اسکیم نافذ کی ہوئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک دن طاق (آڈ) نمبر کی گاڑی سڑک پر چل سکتی ہے جبکہ دوسرے دن جفت (ایون) نمبر کی گاڑی سڑک پر چلائی جا سکتی ہے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والے سے جرمانہ وصول کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Nov 2019, 10:59 PM