پنجاب اور اتر پردیش کے تیسرے مرحلہ کے لئے ووٹنگ شروع ، اکھیلیش اور چنی کی قسمت کا فیصلہ آج

تیسرے مرحلہ میں کئی بڑے لیڈروں کی ساکھ داؤ پر ہے جن میں سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، ان کے چچا شیوپال یادو، مرکزی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل سمیت کئی قدآور لیڈر شامل ہیں۔

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا اے این آئی ٹویٹ
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا اے این آئی ٹویٹ
user

قومی آواز بیورو

پنجاب کی 117 اسمبلی سیٹوں اور اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے تیسرے مرحلے کے لئے 16 اضلاع کی 59 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے ۔آ ج کی ووٹنگ میں جہاں پنجاب کے عوام یہ فیصلہ کریں گے کہ وہاں آئندہ پانچ سالوں کے لئے کس پارٹی کی حکومت ہوگی وہیں اتر پردیش کے اس تیسرے مرحلہ میں کئی بڑے لیڈروں کی ساکھ داؤ پر ہے جن میں سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، ان کے چچا شیوپال یادو، مرکزی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل سمیت کئی قدآور لیڈر شامل ہیں۔ ستیش مہانا کی قسمت بھی اسی مرحلے میں داؤ پر ہے۔

پنجاب میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ریاست کے سابق وزیر اعلی کیپٹن امرندر سنگھ کانگریس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ادھر اکالی دل اور بی جے پی 25 سال بعد پہلی مرتبہ آمنے سامنے ہیں ۔ کسانوں کی تنظیموں کا اتحاد بھی میدان میں ہے اور دہلی میں بر سر اقتدار پارٹی عام آدمی پارٹی بھی اپنی قسمت آ زما رہی ہے۔ کانگریس نے پہلی مرتبہ کسی دلت کو وزیر اعلی بنایا ہے اور انہیں کو وزیر اعلی کے امیدوار کے طور پر پیش کیا ہے۔


ادھراتر پردیش میں تیسرے مرحلہ میں سب سے بڑا مقابلہ مین پوری کی کرہل سیٹ پر ہے۔ یہاں سے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا مقابلہ بی جے پی امیدوار مرکزی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل سے ہے۔ کانگریس نے اس سیٹ پر اکھلیش یادو کی حمایت کی ہے، جب کہ بی ایس پی نے کلدیپ نارائن کو اتارا ہے۔ یہ سیٹ اسمبلی انتخاب 2022 کی سب سے ہاٹ سیٹ بن گئی ہے۔ وہیں ایٹاوا کے جسونت نگر سے اکھلیش یادو کے چچا شیوپال یادو میدان میں ہیں۔ یہ سیٹ شیوپال یادو کا قلعہ مانا جاتا ہے۔ گزشتہ 5 بار سے یہ سیٹ شیوپال یادو جیتتے آئے ہیں۔ بی جے پی نے جسونت نگر کی سیٹ سے نوجوان لیڈر ونے شاکیہ کو میدان میں اتارا ہے تو بی ایس پی نے بجیندر کمار کو اتارا ہے جب کہ کانگریس نے کوئی امیدوار نہیں دیا۔

ان کے ساتھ ہی یوگی حکومت میں وزیر اور بی جے پی کے بڑے لیڈر ستیش مہانا کی قسمت کا فیصلہ بھی اس مرحلہ میں ہوجائے گا۔ ستیش مہانا کانپور کے مہاراج پور اسمبلی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ ستیش مہانا کا مقابلہ اس بار سماجوادی پارٹی کے فتح بہادر سنگھ گل کے ساتھ ہے۔ کانپور کی ہی ایک اور سیٹ سے ایک اور وزیر نیلما کٹیار کی قسمت کا فیصلہ بھی 20 فروری کو ہوگا۔ نیلما کلیان پور سیٹ سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ ان کا مقابلہ سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی سیتش نگم کے ساتھ ہے۔ وہیں کانگریس نے وکاس دوبے کے ساتھ انکاؤنٹر میں مارے گئے امر دوبے کی بیوی خوشی دوبے کی بہن نیہا تیواری کو امیدوار بنایا ہے۔


بہوجن سماج پارٹی کے قدآور لیڈر اور برہمن چہرہ مانے جانے والے رام ویر اپادھیائے بی جے پی سے ہاتھرس کے سعد آباد اسمبلی سیٹ سے انتخاب میں تال ٹھوک رہے ہیں۔ رام ویر اپادھیائے کا مقابلہ سماجوادی پارٹی-آر ایل ڈی اتحاد کے امیدوار پردیپ چودھری سے ہے۔ اس سیٹ پر بہوجن سماج پارٹی سے اوین شرما انتخابی میدان میں ہیں، جب کہ کانگریس نے متھرا پرساد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

پولیس کمشنر عہدہ سے وی آر ایس لے کر بی جے پی میں شامل ہوئے سینئر آئی پی ایس افسر اسیم ارون قنوج صدر اسمبلی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ بی جے پی کے اسیم ارون کا مقابلہ سماجوادی پارٹی کے انل دوہرے سے ہے۔ وہیں بہوجن سماج پارٹی نے اس سیٹ پر سمرجیت دوہرے کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ کانگریس نے اس سیٹ سے خاتون لیڈر ریتا دیوی کو ٹکٹ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔