امیٹھی، رائے بریلی، ایودھیا میں سخت لڑای: 12 اضلاع میں 61 نشستوں کے لیےووٹنگ شروع

پانچویں مرحلے میں سلطان پور، چترکوٹ، پرتاپ گڑھ، کوشامبی، پریاگ راج، بارابنکی، بہرائچ، شراوستی اور گونڈا کے اضلاع میں تقریباً 2.24 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اترپردیش میں پانچوےمرحلے کے لئے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے ۔ ریاست کے 12 اضلاع کے لوگ 61 اسمبلی سیٹوں کے لیے میدان میں موجود 692 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی جو شام 6 بجے تک چلے گی ۔ پانچویں مرحلے میں سلطان پور، چترکوٹ، پرتاپ گڑھ، کوشامبی، پریاگ راج، بارابنکی، بہرائچ، شراوستی اور گونڈا کے اضلاع میں تقریباً 2.24 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔


کانگریس کا گڑھ سمجھے جانے والی امیٹھی اور رائے بریلی اور رام مندر تحریک کا مرکز ایودھیا میں ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ پانچویں مرحلے کے لیے میدان میں آنے والے نمایاں چہروں میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ شامل ہیں، جو کوشامبی ضلع کی سیراتھو اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ اپنا دل (کے) کی امیدوار پلوی پٹیل سے ہے۔

میدان میں دیگر وزراء میں الہ آباد ویسٹ سے سدھارتھ ناتھ سنگھ، پٹی (پرتاپ گڑھ) سے راجندر سنگھ عرف موتی سنگھ، الہ آباد ساؤتھ سے نند گوپال گپتا نادی اور مانکاپور (گونڈہ) سے رامپتی شاستری ہیں۔ رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا، جو 1993 سے کنڈا سے ایم ایل اے ہیں، ایک بار پھر میدان میں ہیں اور ان کا مقابلہ اپنے پرانے ساتھی گلشن یادو سے ہے جو سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔


مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل کی والدہ اور اپنا دل (کے) لیڈر کرشنا پٹیل پرتاپ گڑھ سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اپنا دل (کے) نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل، جو اپنے والد سونی لال پٹیل کے نام سے منسوب پارٹی کے ایک حریف دھڑے کی سربراہ ہیں، تاہم، اپنی والدہ کرشنا پٹیل کو چیلنج کرنے کے لیے یہ سیٹ بی جے پی کو دے دی ہے۔

کانگریس قانون ساز پارٹی کی لیڈر آرادھنا مشرا مونا پرتاپ گڑھ کی رام پور خاص سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ آج پولنگ مکمل ہونے کے ساتھ ہی اتر پردیش اسمبلی کی کل 403 سیٹوں میں سے 292 پر ووٹنگ مکمل ہو جائے گی۔ انتخابات کے آخری دو مراحل 3 اور 7 مارچ کو ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔