’بہار میں موقع پرستی کی سیاست حاوی‘، خراب موسم کے سبب پورنیہ پہنچنے سے قاصر کھڑگے نے جاری کیا ویڈیو پیغام
کانگریس صدر کھڑگے نے مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے بہار کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا اور بہار کو ملنے والی مدد بند ہو گئی۔
کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا آج سترہواں دن رہا اور بہار میں اس یاترا کے تئیں لوگوں کا جوش دیکھنے لائق تھا۔ 30 جنوری کی دوپہر پورنیہ میں کانگریس کی مہاریلی ہوئی جس میں راہل گاندھی کی حمایت کرنے لاکھوں کی بھیڑ جمع ہوئی۔ یہاں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو بھی پہنچنا تھا، لیکن خراب موسم کی وجہ سے وہ سفر نہیں کر سکے۔ حالانکہ انھوں نے ایک ویڈیو پیغام ضرور جاری کیا جس میں موجودہ حالات اور بہار کی سیاست کے ساتھ ساتھ بھارت جوڑو نیائے یاترا کے تعلق سے اپنی بات عوام کے سامنے رکھی۔
ویڈیو پیغام میں کانگریس صدر نے نام لیے بغیر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج بہار میں موقع پرستی اور لالچ کی سیاست حاوی ہو گئی ہے۔ جو بہار دنیا کو روشنی دیتا تھا، اس کی پہچان اب آیا رام-گیا رام کی سیاسی تجربہ گاہ بن گئی ہے۔ کوئی رہے یا جائے، کانگریس اپنے اصولوں کو چھوڑنے والی نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کانگریس پارٹی نے کسی کو دھوکہ نہیں دیا۔ کسی کو احترام دینے میں کمی نہیں رکھی۔ مہاگٹھ بندھن کی حکومت نے سالوں سے ٹھپ ترقیاتی سفر کو رفتار دینے کی کوشش کی، لیکن یہ بات مودی اور شاہ کو چبھ گئی۔ انھوں نے بہار میں عزت و وقار کے ساتھ کھلواڑ کیا۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’بہار کی ترقی کے لیے یو پی اے حکومت میں دو لاکھ کروڑ روپے دیا گیا تھا۔ اس سے چھ پاور پروجیکٹ، نیشنل ہائیوے، دیہی سڑک منصوبہ کے تحت کئی بڑے کام ہوئے۔ لیکن مودی حکومت نے بہار کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کیا۔ بہار کو جو مدد ملتی تھی، وہ بند ہو گئی۔ انتخاب سے پہلے ایک لاکھ 15 ہزار کروڑ روپے دینے کا اعلان مودی جی نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں کیا تھا، لیکن وہ پیسہ کہاں گیا کوئی نہیں جانتا۔ بہار نے 40 میں سے 39 اراکین پارلیمنٹ بی جے پی اتحاد کو دیے، لیکن مودی جی نے بہار کی عوام کو اس کے بدلے میں کچھ نہیں دیا۔ بہار کو پیچھے ہی دھکیلا۔‘‘
مودی حکومت کے ذریعہ جانچ ایجنسیوں کے غلط استعمال کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ 2014 اور 2019 کے مقابلے میں آج کانگریس بہت مضبوط حالت میں ہے۔ اس سے بے چین بی جے پی اتحاد میں شامل پارٹیوں کو توڑنے اور ان میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی اور آئی ٹی سبھی جڑے ہوئے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ لالو جی کے کنبہ کو بھی پریشان کیا جا رہا ہے۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے اوپر بھی ای ڈی کا غلط استعمال کر حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ آئندہ انتخاب آئین و جمہوریت بچانے کے لیے لڑا جانے والا انتخاب ہوگا۔ غریبی، تعلیم، صحت، روزگار... یہ ملک کے حقیقی مسائل ہیں۔ ہم انہی کی بات کرتے ہیں اور ان مسائل کو ہی حل کرنے کے لیے لوگوں سے ووٹ مانگتے ہیں۔ اپنے پیغام کے آخر میں کھڑگے نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ آپ بھارت جوڑو نیائے یاترا کے نظریات کو گھر گھر تک پہنچائیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔