عظیم ہستیوں کے معاملے میں سیاست درست نہیں: مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے کہا کہ عظیم ہستیوں کے کسی بھی معاملے میں مثبت سوچ رکھی جانی چاہیے اور اس کی آڑ میں سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہیے

<div class="paragraphs"><p>مایاوتی / آئی اے این ایس</p></div>

مایاوتی / آئی اے این ایس

user

یو این آئی

لکھنؤ: مہاراشٹر کے راجکوٹ قلعہ میں گزشتہ ماہ چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمے گرنے کے معاملے میں سیاست کی مذمت کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے کہا کہ عظیم ہستیوں کے کسی بھی معاملے میں مثبت سوچ رکھی جانی چاہیے اور اس کی آڑ میں سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

مایاوتی نے جمعہ کو ایکس پر پوسٹ کیا، "کسی بھی برادری یا مذہب سے تعلق رکھنے والے بادشاہوں، مہاراجوں، سنتوں، گرووں اور عظیم انسانوں کے کسی بھی معاملے میں منفی نہیں بلکہ مثبت سوچ رکھنی چاہیے اور اس کی آڑ میں کوئی سیاست کرنا درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ان کے مجسموں کو لگانے اور نام رکھنے وغیرہ کا استعمال بھی مثبت نقطہ نظر سے کیا جانا چاہئے نہ کہ ان کی آڑ کسی بھی قسم کی بدنیتی یا سیاسی مفاد چھپا ہونا چاہیے۔ جو اب دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بہت بدقسمتی۔‘‘


بی ایس پی صدر نے کہا، ’’مہاراشٹرا کی طرح کسی بھی دوسری ریاست میں خود مورتی گرنے پر، متعلقہ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے، نہ کہ اس پیچھے کوئی سیاست ہونی چاہیے، تو یہی بہتر ہوگا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 26 اگست کو تیز ہوا کے باعث چھترپتی شیواجی کی مورتی گر گئی تھی۔ اس معاملے میں مطلوب مجسمہ ساز جئے دیپ آپٹے کو تھانے ضلع کے پڑوسی کلیان شہر سے گرفتار کرلیا گیا۔ اگرچہ اس واقعہ نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی تنازعہ کو جنم دیا، اپوزیشن جماعتوں نے ایکناتھ شندے کی زیرقیادت حکومت پر تنقید شروع کر دی۔

آپٹے کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما پروین دریکر نے کہا، "جو لوگ ہماری حکومت پر تنقید کرتے تھے، انہیں اب اپنا منہ بند کر لینا چاہیے۔ یہ سچ ہے کہ پولیس نے جے دیپ آپٹے کو گرفتار کرنے میں کچھ وقت لگایا لیکن پولیس نے اپنا کام کیا۔

قابل ذکر ہے کہ 28 فٹ کانسے کے مجسمے کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے 4 دسمبر 2023 کو سندھو درگ میں بحریہ کے دن کی تقریبات کے دوران کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔