مہاراشٹر میں صدر راج کے درمیان حکومت سازی کا عمل شروع، شرد پوار نے کی تصدیق

این سی پی سربراہ شرد پوار نے جمعہ کو اس بات کی تصدیق کر دی کہ مہاراشٹر میں اتحادی حکومت بنے گی اور 5 سال تک چلے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سازی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور جلد اس بارے میں اعلان ہوگا۔

این سی پی سربراہ شرد پوار
این سی پی سربراہ شرد پوار
user

قومی آواز بیورو

یوں تو مہاراشٹر میں صدر راج کا نفاذ ہو چکا ہے، لیکن سیاسی ہلچل لمحہ بہ لمحہ تیز ہوتی جا رہی ہے۔ این سی پی سربراہ شرد پوار نے پہلی بار واضح طور پر حکومت سازی سے متعلق بیان میڈیا کو دیا۔ انھوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ حکومت بنانے کا عمل شروع ہو چکا ہے اور یہ حکومت پورے پانچ سال تک چلے گی۔ ان کا یہ بیان بی جے پی کے لیے کسی طوفان سے کم نہیں ہے، کیونکہ بیان سے اشارہ مل رہا ہے کہ شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کے درمیان حکومت سازی کے لیے اتفاق بن گیا ہے۔


شرد پوار کے بیان سے پہلے این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک کے بیان نے بھی اس بات کا صاف اشارہ دیا تھا کہ شیوسینا کے ساتھ ان کی بات چیت چل رہی ہے اور بہت جلد حکومت سازی کے لیے قدم بڑھائے جائیں گے۔ نواب ملک نے ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سوال بار بار پوچھا جا رہا ہے کہ شیوسینا کا وزیر اعلیٰ ہوگا کیا؟ وزیر اعلیٰ کے عہدہ کو لے کر ہی شیوسینا-بی جے پی کے درمیان جھگڑا ہوا ہے، تو یقیناً وزیر اعلیٰ شیوسینا کا ہی ہوگا۔‘‘ نواب ملک نے مزید یہ بھی کہا کہ ’’شیوسینا کو بے عزت کیا گیا ہے، اس کے وقار کو بنائے رکھنا ہماری ذمہ داری بنتی ہے۔‘‘


شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے بھی جمعہ کو ایک بیان دیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ بہت جلد شیوسینا-این سی پی-کانگریس اتحاد کی حکومت مہاراشٹر میں دیکھنے کو ملے گی۔ سنجے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں کم از کم مشترکہ پروگرام کے تحت حکومت کی تشکیل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ کم از کم مشترکہ پروگرام پر شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے فیصلہ لیں گے اور پھر اس کے بعد یہ سبھی کے سامنے رکھا جائے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ حکومت شیوسینا کی قیادت میں ہی بنے گی۔

ایک صحافی نے سنجے راؤت سے جب یہ سوال کیا کہ شیوسینا کا وزیر اعلیٰ 5 سال کے لیے ہوگا یا 2.5 سال شیوسینا کا اور 2.5 سال این سی پی کا وزیر اعلیٰ ہوگا، تو انھوں نے کہا کہ ’’ہم تو چاہتے ہیں آنے والے 25 سال تک شیوسینا کا وزیر اعلیٰ رہے، آپ 5 سال کی بات کیوں کرتے ہو۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔