مدھیہ پردیش میں مسلم رہنماؤں کو ٹکٹ کیوں نہیں دئیے جاتے؟

ایم پی میں 1962 میں 7 مسلم نمائندگان منتخب ہوئے تھے، اس کے بعد مسلم نمائندگان کی تعداد لگاتار کم ہوئی ہے۔ 6 عشروں بعد 2013 میں مدھیہ پردیش اسمبلی میں محض ایک ہی مسلم نمائندہ پہنچنے میں کامیاب ہوسکا۔

مدھیہ پردیش کے واحد مسلم رکن اسمبلی عارف عقیل ہیں جو بھوپال شمال سیٹ سے نمائندگی کرتے ہیں۔
مدھیہ پردیش کے واحد مسلم رکن اسمبلی عارف عقیل ہیں جو بھوپال شمال سیٹ سے نمائندگی کرتے ہیں۔
user

قومی آواز بیورو

سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق مدھیہ پردیش میں 47 لاکھ سے زیادہ مسلم آبادی موجود ہے، یہ کل آبادی کا تقریباً 6.5 فیصد ہے۔ تناسب کے مقابلہ موجود ہ وقت میں ریاست میں محض ایک رکن اسمبلی مسلم طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ اسمبلی میں کل 230 نشستیں ہیں۔

مدھیہ پردیش کے واحد رکن اسمبلی عارف عقیل ہیں جو بھوپال شمال سیٹ سے نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ علاقہ مسلم آبادی کا گڑھ مانا جاتا ہے اور گزشتہ دو اسمبلی انتخابات سے عقیل وہ واحد امیدوار ہیں جو اپنا گڑھ بچانے میں کامیاب رہے۔

مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں واقع تاج المساجد کی تصویر
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں واقع تاج المساجد کی تصویر
مدھیہ پردیش میں مسلم نمائندگان کی تعداد میں کمی کی وجہ بڑی سیاسی پارٹیوں کا ان کو ٹکٹ نہ دینا ہے۔

سال 2013 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 5 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا، ان امیدواروں میں سے 4 امیدوار چناؤ ہار گئے۔ جبکہ بی جے پی نے ایک مسلم امیدوار عارف بیگ کو بھوپال شمال سے کانگریس کے امیدوار عارف عقیل کے سامنے میدان میں اتارا تھا۔ عارف بیگ کو اس چناؤ میں منہ کی کھانی پڑی تھی۔

سال 1977 سے بھوپال شمال سیٹ سے ہمیشہ مسلم امیدوار ہی کامیاب ہوتا رہا ہے حالانکہ 1993 کا اسمبلی چناؤ اس کے برعکس رہا تھا۔ اس کے بعد سال 1998 سے عارف عقیل اس سیٹ پر ناقابل تسخیر رہے ہیں۔

این ڈی ٹی وی نے اس تعلق سے ایک رپورٹ شائع کی ہے، رپورٹ کے مطابق کانگریس کے ترجمان روی سکسینہ نے انہیں بتایا ’’ہم نے انہیں ٹکٹ دئیے لیکن وہ چناؤ ہار گئے ، آخر میں اس کا فائدہ بی جے پی کو ملا۔ اقلیتی طبقہ بلا شبہ ہمارے ساتھ ہے لیکن انہیں چناؤ جیتنے کے قابل ہونا پڑے گا۔‘‘

مسلم امیدواروں کے تئیں کم و بیش اسی طرح کے خیالات بی جے رہنماؤں کے بھی ہیں۔ بی جے پی کے رہنما اور مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے چیئرمین شوقت محمد خان نے این ڈی ٹی وی سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے پچھلے سال بھی انہیں ٹکٹ دئیے تھے۔ ہمارے یہاں کئی مسلم رکن پارلیمنٹ اور وزرا بھی ہیں لیکن ٹکٹ دینے کے ہمارے معیار مختلف ہیں ، جو بھی جیتنے کی حالت میں ہوتا ہے ہم اسی کو ٹکٹ دیتے ہیں۔‘‘

دونوں بڑ ی سیاسی جماعتیں یعنی بی جے پی اور کانگریس نے تاحال مدھیہ پردیش کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری نہیں کی ہے۔

مدھیہ پردیش میں 1962 میں 7 مسلم نمائندگان منتخب ہوئے تھے اس کے بعد سے ریاست میں مسلم نمائندگان کی تعداد لگاتار کم ہوئی ہے ، 6 عشروں بعد یعنی کہ 2013 میں مدھیہ پردیش اسمبلی میں محض ایک ہی مسلم نمائندہ پہنچے میں کامیاب ہو سکا۔

سال 2003 میں عارف عقیل کے علاوہ شرد پوار کی پارٹی این سی پی کے ٹکٹ پر حامد قاضی نے برہان پور سے چناؤ جیتا تھا، برہان پور بھی بھوپال شمال کی مانند مسلم اکثریت والی سیٹ ہے۔

آنے والے 28 نومبر کو پورے مدھیہ پردیش کی 230 اسمبلی سیٹوں پر چناؤں ہوں گے اور 11 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ چناؤ کے نتائج کا 11 دسمبر کو اعلان کیا جائے گا۔ اسی دن دیگر ریاستیں چھتیس گڑھ، میزورم، راجستھان اور تلنگانہ کے بھی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔