لکھنؤ گھنٹہ گھر مظاہرہ: ڈاکٹر کلب صادق کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج

سی اے اے کے خلاف احتجاج کی پاداش میں معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے بیٹے سبطین صادق کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: ٹھاکر گنج پولیس نے لکھنؤ کے حسین آباد میں واقع گھنٹہ گھر پر سی اے اے کے خلاف احتجاج کی پاداش میں معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے بیٹے سبطین صادق کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس نے ان پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور فسادات بھڑکانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ علاوہ ازیں، 9 افراد کے خلاف نامزند اور تقریباً 100 نامعلوم مظاہرین کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ انتہائی علیل ہونے کے باوجود جمعہ کے روز ڈاکٹر مولانا کلب صادق نے گھنٹہ گھر مظاہرے میں شرکت کر کے خاتون مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

نامزد ہونے والے افراد میں سبطین صادق، آدم نسیم صدیقی، شیخ طاہر، محمد انس، لئیق حسن، ارشد عالم، محمد یامین، محمد اکرم، قیوم اور شفات شامل ہیں۔ ان پر عائد الزامات میں فساد، غیرقانونی اجتماع، حکم امتناعی کی خلاف ورزی، عوامی سڑکیں مسدود کرنا، سرکاری ملازمین پر حملہ کرنا شامل ہیں۔ تھانہ انچارج ٹھاکر گنج پرمود مشرا نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سے اس علاقہ میں دفعہ 144 کے تحت حکم امتناعی جاری کیا گیا ہے۔


تھانہ انچارج پرمود مشرا نے کہا، ’’مقدمہ میں جس کے نام ہیں، اس نے گھنٹہ گھر کے قریب رکاوٹ کھڑی کی اور پولیس کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ہم نے دفعہ 144 نافذ ہونے کی یاد دہانی کرائی لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔‘‘ تاہم، کچھ مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کے بچوں کی پٹائی کی۔

اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) چوک، ڈی پی تیواری نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا، ’’پولیس ایک نظم و ضبط پر عمل کرنے والی یونٹ ہے۔ متعدد میڈیا افراد موقع پر موجود تھے۔ پولیس نے کسی عورت یا بچے کو ہاتھ نہیں لگایا۔‘‘


لکھنؤ پولیس نے اب تک پانچ ایف آئی آر میں 367 افراد کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔ اس میں سے ٹھاکر گنج میں چار اور گومتی نگر میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر مظاہرے کے سلسلہ میٰں گزشتہ ہفتے درج کی گئی ہے۔

ادھر، پولیس ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے لئے آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار آٹھ افراد میں سے ایک دہلی سے تعلق رکھنے والا شخص ہے جس نے شاہین باغ مظاہرے میں کلیدی کردار ادا کیا۔


لکھنؤ پولیس کے ایڈیشنل ڈی سی پی وکاس چندر ترپاٹھی نے کہا، ’’ہمیں خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ فیضان الٰہی نامی ایک شخص، جو دہلی کے جامعہ نگر علاقے سے ہے اور وہ علاقے میں انتشار پیدا کرنے کے لئے گھنٹہ گھر میں احتجاج کرنے والی خواتین سے مستقل رابطے میں ہے۔ سی اے اے مخالف مظاہروں کے سلسلے میں سماج وادی پارٹی کی طلبہ ونگ کی رہنما پوجا شکلا اور چھ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔