چنئی: سی اے اے مخالف مظاہرین پر پولس لاٹھی چارج، 100 سے زائد مظاہرین حراست میں
مظاہرین کو حراست میں لیے جانے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں لوگ انّا سلائی واقع ماؤنٹ روڈ درگاہ کے پاس احتجاجی مظاہرہ کرنے لگے، پولس نے وہاں بھی انھیں روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری ہیں۔ خواتین ان مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ دہلی، اتر پردیش، بہار، مہاراشتر، مغربی بنگال کی طرح جنوب کی ریاستوں میں بھی شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ جاری ہے اور دن بہ دن اس میں شدت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس درمیان 14 فروری کو چنئی کے ’واشرمان پیٹ‘ میں لوگوں نے زبردست دھرنا و مظاہرہ کیا۔ پولس نے اس دھرنا و مظاہرہ کو ختم کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے مظاہرین اور پولس کے درمیان تصادم ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین پر پولس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا جس میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔
میڈیا ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کی شام مظاہرین سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے اور مودی حکومت کے خلاف بھی نعرہ بازی ہو رہی تھی۔ جب پولس نے انھیں مظاہرہ ختم کرنے کے لیے کہا تو مظاہرین نہیں مانے جس کے بعد پولس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان پر لاٹھی چارج کر دیا۔ اس لاٹھی چارج سے کئی مظاہرین زخمی ہو گئے۔ خبروں کے مطابق 100 سے زیادہ مظاہرین کو پولس نے حراست میں بھی لے لیا ہے۔
مظاہرین کو حراست میں لیے جانے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں لوگ انّا سلائی واقع ماؤنٹ روڈ درگاہ کے پاس احتجاجی مظاہرہ کرنے لگے۔ پولس نے وہاں بھی انھیں روکنے کی کوشش کی اور بیرکیٹنگ کرنے لگے۔ اس بیریکیٹنگ کو مظاہرین ہٹانے کی کوشش کرنے لگے۔ پولس نے جب انھیں روکا تو تصادم شروع ہو گیا۔ پولس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس پورے معاملے میں پولس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے پتھراؤ میں کچھ پولس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور جوابی کارروائی میں لاٹھی چارج کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔