الور موب لنچنگ: ’پولس ملزمین کی مدد کر رہی ہے‘

مہلوک عمر خان کا گزمزدہ خاندان
مہلوک عمر خان کا گزمزدہ خاندان
user

عمران خان

الور میں گئو رکشکوں کی طرف سے موب لنچنگ کرکے بے رحمی سے قتل کئے گئے عمر خان کے خاندان پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ اس کےخاندان میں بوڑھی ماں ، اہلیہ اور 8 بچے ہیں جن کا پیٹ پالنے والا اب کوئی نہیں ہے۔

مقتول کے لواحقین کا کہنا ہے کہ قومی سطح پر میڈیا کے ذریعہ گمراہ کن رپورٹنگ کر کے کیس کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

مقتول کے دو چچا، الیاس اور عبد الرزاق نے دیگر ذمہ دار ان کے ساتھ جے پور میں ڈی جی پولس سے ملاقات کر کے منصفانہ جانچ کرائے جانے اور مقتول کے لواحقین کے حق میں معاوضہ دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے ملزمان کے ساتھ اس پورے معاملے میں ملوث پولس اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے عمر کے گھر والوں نے یہ کہہ کر لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت نہیں دی کہ’’ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جائیں گے اس وقت تک پوسٹ مارٹم نہیں ہونا چاہئے۔‘‘ گھر والوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ لاش کو جے پور ایک سازش کے تحت بھیجا گیا ہے تاکہ گاؤں میں پولس اپنی مرضی کی کارروائی کر سکے اور ملزمین کو بچا سکے ۔

جے پور کے گاندھی سرکر پر مظاہرے کا منظر
جے پور کے گاندھی سرکر پر مظاہرے کا منظر

ا س دوران ایک وفد نے ڈی جی پولس سے ملاقات کی اور ان کو ایک عرضی سونپی جس میں کہا کہ عمر کے بڑے بیٹے جو 18 سال کاہے، اسے ملازمت دی جائے اور خاندان کو 50 لاکھ کا معاوضہ دیا جائے ۔ اس واقعہ میں زخمی طاہر کے حق میں 25 لاکھ روپے معاوضہ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

طاہر اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے اور بہت گھبرایا ہوا ہے ،کیوں کہ اس پر گایوں کی اسمگلنگ کا کیس درج کر دیاگیا ہے۔ اسی خوف میں طاہر میڈیا کے سامنے آنے سے بچ رہا ہے۔

الور موب لنچنگ: ’پولس ملزمین کی مدد کر رہی ہے‘

ذرائع کے مطابق گووندگڑھ تھانہ کے سبھی اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس معاملہ کی جانچ ایس پی (دیہات) انل بینی وال کو سونپ دی گئی ہے ۔

ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق جے پور کے گاندھی سرکل پر سماج کے تمام طبقے کے افراد نےجمع ہو کر اس معاملے کے خلاف احتجاج کیا ۔

الور موب لنچنگ: ’پولس ملزمین کی مدد کر رہی ہے‘

جس وفد نے ڈی جی پی سے ملاقات کی اس میں مہلوک کے دو چچا کے علاوہ پیکر فاروق سینئر ایڈوکیٹ راجستھان ہائی کورٹ، ابرار احمد سینئر ریٹائرڈ آر اے ایس، عبد اللطیف دلت مسلم ایکتا منچ کے صدر، آصف پاپولر فرنٹ کے ریاستی صدر، آل انڈیا میو مہاسبھا کے صدر خورشید احمد، میوات وکاس مہاسبھا کی صدر نذیفہ زاہد شامل تھے۔

مقتول کے چچا الیاس نے نامہ نگاروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’’ پولس اس معاملہ میں صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہی ہے۔ ہم پوسٹ مارٹم تبھی کرائیں گے جب ملزمین کو گرفتار کیا جائے گا۔ ہم کھیتی باڑی کرنے والے لوگ ہیں ، دودھ کے لئے مویشی پالتے ہیں ۔ گائے لے جانے والوں کو جس وحشیانہ طریقہ سے قتل کیا گیا ہے، ناقابل قبول ہے۔ اگر اس طرح ہم پر ظلم کیا جائے گا تو ہم اپنے بچوں کی پرورش کس طرح کر سکیں گے۔‘ ‘

جمعیۃ علماء راجستھان کے نائب صدر حافظ منظور نے اس پورے معاملے میں کہا کہ ’’ جو وفد گیا تھا اس نےڈی جی پی کو مکمل حالات سے واقف کرایا اوربتایا کہ ضلع انتظامیہ نے اس پورے معاملے میں لاپروائی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’ڈی جی پی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ محکمہ پولس سے متعلق جو مطالبات ہیں ان پر جلد کارروائی ہوگی اور حکومت سے متعلق مطالبات کو حکومت تک ارسال کر دیا جائے گا۔‘‘

مبینہ گو رکشکوں کے حملے میں زخمی ہوا طاہر اپنا زخم دکھاتے ہوئے ساتھ 
مبینہ گو رکشکوں کے حملے میں زخمی ہوا طاہر اپنا زخم دکھاتے ہوئے ساتھ 

ایڈووکیٹ پیکر فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ جب گائے اسمگلنگ کی 10 تاریخ کو رپورٹ ہوئی تھی تو پولس اہلکاروں کی ڈیوٹی یہ تھی کہ وہ درخواست کرنے والوں سے پوچھتے کہ گائے اسمگلر کہاں ہیں، لیکن پولس اہلکار ملزمین کی ہی مدد کر رہے ہیں۔ ‘‘پولیس کی طرف سے نابالغ کی گرفتاری اور اسے اس پورے معاملہ کا اہم ملزم قرار دینے سے متعلق فاروق نے کہا کہ ’’ پہلو خان کے معاملہ میں یہی ہوا تھا کہ اصل ملزمان کو تو چھوڑ دیا گیا اور بے گناہوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ قتل جیسے معاملہ میں پولس اگر بے گناہ کو گرفتار کرے گی تو یقینی طور پر وہ آزاد ہو جائے گا۔ ہم اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ پولس کی تفتیش کس طرح ہوتی ہے۔ پولس جس کو بچانا چاہتی ہے اسے بڑے آرام سے بچا لیتی ہے۔ ایک 15 -16 سال کے بچے کو کہہ دیا کہ وہ ماسٹر مائنڈ ہے ، کیا کوئی بچہ ماسٹر مائنڈ ہو سکتا ہے؟ ہمارا کہنا یہ ہے کہ اس معاملہ میں وہ پولس اہلکار جنہوں نے گائے اسمگلنگ کی رپورٹ درج کی اور بیان لئے وہ جرم میں برابر کے ملزم ہیں۔ انہیں فوری گرفتار کیا جانا چاہئے۔ ڈی جی پی کو کیا اس بات کی خبر نہیں ہے کہ ان لوگوں نے مقتول عمر خان کی لاش کو خرد برد کرنے کی کوشش کی؟ ہم نے ڈی جی پی سے مطالبہ کیا کہ آپ ملزمان پولس اہلکاروں اور ایس ایچ او کو معطل کریں تاکہ غیر جانب دارانہ تفتیش ہو سکے ۔ جو لوگ قاتلوں کی مدد کر رہے ہیں وہ اس معاملہ میں صحیح تفتیش نہیں کر سکتے۔ ‘‘

گایوں کی جس گاڑی پر حملہ ہوا اس کا ڈرائیور جاوید
گایوں کی جس گاڑی پر حملہ ہوا اس کا ڈرائیور جاوید

راستھان کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے الور ضلع صدر جمشید خان کا اس پورے معاملہ پر کہنا ہے کہ پولس اور ریاستی دونوں اس معاملہ کو دبانے کی پر زور کوششوں میں مصروف ہیں۔ جمشید کا کہنا ہے کہ کل علاقے میں آئی ہوئیں ریاستی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کا گھیرؤ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Nov 2017, 8:04 PM