تشدد زدہ نوح میں ہندو مہا پنچایت کو اجازت دینے سے پولیس کا انکار، اب پلول میں منعقد ہونے کا امکان
بجرنگ دل کے رکن کلبھوشن بھاردواج نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ اتوار کو ضلع پلول میں وشو ہندو پریشد کے سینئر لیڈر ارون زیلدار کی نگرانی میں ایک ہندو مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔
نوح: ہریانہ کے تشدد سے متاثرہ شہر نوح میں پولیس نے ہندو تنظیموں کی مہا پنچایت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق اب یہ مہاپنچایت نزدیکی ضلع پلول میں منعقد کی جا سکتی ہے۔ نوح کے ایس ایس پی نریندر بجارنیا نے آئی اے این ایس سے بتایا کہ نوح میں ہندو گروپوں کی جانب سے مہاپنچایت کے انعقاد کی اجازت مانگی گئی تھی لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نوح میں اب حالات پرامن ہیں۔
بجرنگ دل کے رکن کلبھوشن بھاردواج نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ اتوار کو ضلع پلول میں وشو ہندو پریشد کے سینئر لیڈر ارون زیلدار کی نگرانی میں ایک ہندو مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔ بھاردواج نے کہا ’’مہاپنچایت برج منڈل جلابھیشیک یاترا کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال کرے گی، جو نوح کے تصادم کی وجہ سے نامکمل رہ گئی تھی۔ مہاپنچایت کا انعقاد تنظیم کے اراکین کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘‘
وشو ہندو پریشد کے زیر اہتمام برج منڈل جلابھشیک یاترا کے دوران 31 جولائی کو نوح میں تشدد بھڑک گیا تھا، جس میں 6 افراد ہلاک اور 88 زخمی ہو گئے تھے۔ تاہم، پلول کے ایس پی لوکندر سنگھ نے کہا کہ ابھی تک کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ایس پی نے کہا ’’ہاں، مہاپنچائیت کے لیے اجازت مانگی گئی تھی لیکن ہم نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ہم کچھ معلومات اکٹھا کر رہے ہیں اور صورتحال کو دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔